چین کے مرکزی بینک کی عمارت کا بیرونی منظر-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے مرکزی بینک کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ شنگھائی کے بین الاقوامی مالیاتی مرکز کی تعمیر کا عمل مستحکم انداز سے آگے بڑھ رہا ہے اور خاص طور پر سرحد پار مالیاتی خدمات میں نمایاں اصلاحات کے ذریعے قابل ذکر کامیابیاں حاصل کر رہا ہے۔
پیپلز بینک آف چائنہ کے ڈپٹی گورنر لولی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ان کوششوں سے "شنگھائی تجربات” کا ایک ایسا مجموعہ سامنے آیا ہے جسے کہیں اور بھی لاگو کیا جاسکتا ہے۔
2024 میں شنگھائی کی سرحد پار آر ایم بی وصولیاں اور ادائیگیاں مجموعی طور پر 298 کھرب یوآن (تقریباً 41 کھرب امریکی ڈالر) تھیں جو گزشتہ سال کےمقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہے اور قومی سطح کے مجموعے کا 47 فیصد ہے۔
لولی نے یہ بھی کہا کہ چین شنگھائی میں سرحد پار مالیاتی خدمات کو مزید آسان بنانے کے لئے 18 اہم اقدامات پر عملدرآمد کرے گا۔
بین الاقوامی مالیاتی مرکز کی حیثیت سے شنگھائی میں سرحد پار مالیاتی خدمات کو مزید آسان بنانے کے تازہ ترین لائحہ عمل کے مطابق ان اقدامات میں سرحد پار تصفیے کی کارکردگی میں اضافہ، غیر ملکی زرمبادلہ کے خطرات کی کمی کو بہتر بنانا اور مالیاتی خدمات کو مضبوط بنانا شامل ہے۔
یہ منصوبہ مالیاتی اداروں کی بھی حوصلہ افزائی کرے گا کہ وہ ڈیجیٹل خدمات فراہم کرنے کی اپنی صلاحیت میں اضافہ کریں اور بلاک چین جیسی ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھاکر بیرون ملک توسیع کرنے والے کاروباری اداروں کے لئے خدمات کو بہتر بنانے میں ان کی مدد کریں۔
لائحہ عمل میں کہا گیا ہے کہ سرحد پار بینکوں کے درمیان ادائیگی کے نظام کی فعالیت، عالمی کوریج کو بڑھانے اور مزید بینکوں کو اس نظام میں حصہ لینے کی ترغیب دینے کی کوششیں کی جائیں گی۔
