اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلچینی مندوب کا یکطرفہ اور غنڈہ گردی پر مبنی اقدامات کی مشترکہ...

چینی مندوب کا یکطرفہ اور غنڈہ گردی پر مبنی اقدامات کی مشترکہ مخالفت پر زور

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو تسونگ نیو یارک میں اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز میں چینی زبان کے 16ویں دن کی مناسبت سے تقریب میں گفتگو کر رہے ہیں-(شِنہوا)

اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو تسونگ نے بڑھتے ہوئے یکطرفہ اور غنڈہ گردی پر مبنی اقدامات کی سخت مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ رجحانات بین الاقوامی قانون کی بنیادوں کو کمزور اور عالمی امن و ترقی کے لئے خطرہ بن رہے ہیں۔

سلامتی کونسل کے آریا-فارمولا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فو نے کہا کہ فسطائیت کے خلاف عالمی جنگ کے اختتام اور اقوام متحدہ کے قیام کے 80 سال بعد دنیا ہنگامہ خیزی اور تبدیلی کے نئے دور میں داخل ہو چکی ہے۔

فو نے کہا کہ یکطرفہ مفاد پر مبنی اقدامات بڑھ گئے ہیں اور غنڈہ گردی عام ہوگئی ہے۔ یہ اقوام متحدہ کے مرکز پر مبنی بین الاقوامی نظام کو شدید متاثر کرتے ہیں، بین الاقوامی قانون پر مبنی نظام کو چیلنج کرتے ہیں، پائیدار ترقی کی بنیادوں کو کھوکھلا کرتے ہیں جبکہ عالمی امن و استحکام کے لئے خطرہ بن رہے ہیں۔

فو نے امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جانب سے مختلف بہانوں کے تحت اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر محصولات کا حالیہ نفاذ تمام ممالک کے جائز حقوق اور مفادات اورعالمی تجارتی تنظیم(ڈبلیو ٹی او) کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اس سے اصولوں پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کو نقصان پہنچا ہے اور یہ عالمی اقتصادی نظام کو درہم برہم کرنے جیسا ہے۔

فو نے مشترکہ اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کو بندش اور تنہائی نہیں بلکہ کھلے پن اور شمولیت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی عالمگیریت انسانی ترقی کا واحد راستہ اور وقت کا ناقابل تردید رجحان ہے۔

فو نے کہا کہ محصولات کی اونچی دیواریں کھڑی کرنا تاریخ کا پہیہ پیچھے موڑنے کے مترادف ہے۔ دنیا دوبارہ باہمی تنہائی اور تقسیم کی طرف نہیں جائے گی اور نہ ہی اسےجانا چاہیے۔

فو نے زور دیا کہ چین عالمی امن کا معمار، عالمی ترقی میں حصہ دار اور بین الاقوامی نظام کا محافظ ہے۔ ہم ہمیشہ کثیرالجہتی تعاون، انصاف، مساوات اور بین الاقوامی برادری کے مشترکہ مفادات کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!