امریکہ کے شہر واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کے باہر ایک ریلی کے دوران مظاہرین جمع ہیں-(شِنہوا)
سان فرانسیسکو(شِنہوا)امریکہ کی 12 ریاستوں کے اتحاد نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے خلاف "غیر قانونی محصولات” پر نیویارک میں امریکی عدالت برائے بین الاقوامی تجارت میں مقدمہ دائر کیا ہے۔
ایریزونا، کولوراڈو، کنیکٹیکٹ، ڈیلاویئر، الینوائے، مینیسوٹا، نیواڈا، نیو میکسیکو، نیو یارک، اوریگون اور ورمونٹ کے اٹارنی جنرلز نے ٹرمپ انتظامیہ کو محصولات عائد کرنے سے روکنے کے لئے عدالتی حکم کی درخواست دائر کی ہے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ اس پالیسی نے قومی تجارتی پالیسی کو قانونی اختیار کے استعمال کے بجائے ٹرمپ کی مرضی کے تابع چھوڑ دیا ہے۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ محصولات کو غیر قانونی قرار دے اور سرکاری ایجنسیوں اور افسران کو ان کے نفاذ سے روکے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر صرف اس صورت میں ایمرجنسی نافذ کرسکتے ہیں جب بیرون ملک سے غیر معمولی خطرہ ہو۔
قانونی کارروائی میں کہا گیا ہے کہ صدر نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ انہیں یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی وقت اور کسی بھی وجہ سے ہنگامی صورتحال کا اعلان کر کے اپنی مرضی سے امریکہ میں داخل ہونے والی کسی بھی چیز پر بھاری اور مسلسل بدلتے ہوئے محصولات عائد کرسکتے ہیں، آئینی نظام کو الٹ پلٹ دیا ہے اور امریکی معیشت میں افراتفری پیدا کر دی ہے۔
نیو یارک کی اٹارنی جنرل لیٹیٹیا جیمز کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کانگریس نے صدر کو یہ محصولات عائد کرنے کا اختیار نہیں دیا، اسی لئے انتظامیہ نے ایگزیکٹو آرڈرز، سوشل میڈیا پوسٹس اور ایجنسی کے احکامات کے ذریعے انہیں نافذ کرکے قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔
جیمز نے کہا کہ ان کے محصولات غیر قانونی ہیں اور اگر انہیں نہ روکا گیا تو وہ مزید افراط زر، بے روزگاری اور معاشی نقصان کا باعث بنیں گے۔
نیو یارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے ایک بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ کے محصولات نے صارفین کے اخراجات کو آسمان تک پہنچا دیا ہے اور ملک بھر میں معاشی افراتفری پیدا کردی ہے۔
اس کے جواب میں وائٹ ہاؤس کے ترجمان کش دیسائی نے کہا کہ انتظامیہ اس قومی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پرعزم ہے جو امریکی صنعتوں کو تباہ کر رہی ہے اور ہمارے محنت کشوں کو پیچھے چھوڑ رہی ہے۔ ہم اپنے تمام دستیاب ذرائع استعمال کر رہے ہیں، چاہے وہ ٹیرف ہوں یا مذاکرات ہوں۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link