اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی وزاعظم کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات

چینی وزاعظم کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات

چینی وزیراعظم لی چھیانگ اور چین کے دورے پر آئے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں ملاقات کررہے ہیں-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین کے وزیراعظم لی چھیانگ نے بیجنگ میں چین کے دورے پر آئے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے ملاقات کی۔

چینی وزیراعظم نے کہا کہ 33 سال قبل سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے چین اور آذربائیجان نے ہمیشہ ایک دوسرے کا احترام کیا ہے اور ایک دوسرے کے ساتھ برابری کا سلوک کیا ہے جس سے گہری دوستی اور اعتماد کو فروغ ملا ہے۔ عملی تعاون مسلسل مضبوط ہوا ہے، جس سے دونوں ملکوں کے عوام کو ٹھوس فوائد حاصل ہوئے ہیں۔

لی چھیانگ نے کہا کہ دونوں ممالک کے صدور نے جامع تزویراتی شراکت داری کے قیام کا اعلان کیاہے جس سے دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہوگا۔

انہوں نے آذربائیجان کے ساتھ ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے ماحول دوست توانائی، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل معیشت میں تعاون کو مضبوط بنانے، تجارت کی پائیدار اصلاح اور ترقی کو فروغ دینے اور باہمی فائدہ مند نئے مواقع پیدا کرنے پر چین کی آمادگی کا اظہار کیا۔

چین کے وزیراعظم نے مزید کہا کہ دونوں فریقین کو عوامی سطح پر تبادلوں کو مزید مستحکم کرنا چاہیے، ثقافت، سیاحت اور تعلیم جیسے شعبوں میں تعاون کے امکانات تلاش کرنے چاہئیں اور اپنے لوگوں کے درمیان باہمی تفہیم کو فروغ دینا چاہیے۔

آذربائیجان کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ آذربائیجان ایک چین کے اصول پر سختی سے عمل پیرا ہے اور "تائیوان کی آزادی” کی سختی سے مخالفت اور مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات سے متعلق امور پر چین کے ساتھ باہمی حمایت جاری رکھنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔

صدر علیوف نے کہا کہ آذربائیجان چین کے ساتھ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو فروغ دینے، دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو مسلسل وسعت دینے، آمدورفت اور نقل و حمل، رابطے، توانائی، زراعت اور سیاحت جیسے شعبوں میں باہمی فائدے پر مبنی تعاون کو فروغ دینے اور حکام کے تبادلے کو مزید آسان بنانے کے لئے کام کرنے کا منتظر ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان جامع تزویراتی شراکت داری کے مفہوم کو مسلسل وسعت دی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ آذربائیجان بین الاقوامی امور میں چین کے اہم کردار کو سراہتا ہے، 3 بڑے عالمی اقدامات کی حمایت کرتا ہے اور علاقائی امن و استحکام، اقوام متحدہ پر مرکوز بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھنے، بین الاقوامی شفافیت اور انصاف کو فروغ دینے کے لئے کثیر الجہتی لائحہ عمل کے اندر چین کے ساتھ روابط اور تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!