سوڈانی فنکاروں نے ’’ڈرمز آف پیس‘‘ کے نام سے ایک مہم شروع کی ہے،جس کا مقصد موسیقی کے ذریعے امن کے پیغام کو فروغ دینا ہے۔
سوڈان کو اس وقت ایک مسلح تصادم کا سامنا ہے اور یہ تصادم اب دوسرے سال میں داخل ہوگیا ہے۔
سوڈان کے ایک لوک گروہ ’اہالینا گروپ‘ ملک کے مختلف شہروں میں اس مہم کے پیغام کو عام کرنے کے لیے فنکارانہ مظاہروں کا انعقاد کرتا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ1(عربی): عواد ہارون، سوڈانی موسیقار
’’تال کے نمونے ہوں، رقص ہوں یا موسیقی، ہر کمیونٹی کا طرز زندگی وہی ہے جو فنکارانہ مواد تیار کرتا ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ2(عربی): نادا مبروک، سوڈانی فنکارہ
"یہ رقص شمالی سوڈان کا ہے، جہاں عورتیں کبوتر کی حرکات کی نقل کرتی ہیں، جبکہ مرد کھجور کے پتے کی نقل کرتے ہیں۔
خواتین اپنے گردن اور جسم کو حرکت دے کر کبوتر کے چلنے کے انداز کو نقل کرتی ہیں۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ3(عربی):عواد ہارون، سوڈانی موسیقار
’’ ’ڈرمز آف پیس‘ مہم کے تحت سوڈان کے مختلف علاقوں میں سفر کرتے ہوئے ہم نے محسوس کیا کہ ہماری تخلیقی پیداوار ماحول میں موجود چیزوں کا براہ راست عکاس ہے۔
یہاں لوگ اطراف کے ماحول کی بنیاد پر اپنے تال میل اور طرز زندگی کو بناتے ہیں۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ4(عربی): سو ہا عواد، سوڈانی لوک فنکارہ
’’مشرق ہو، مغرب، شمال، جنوب یا مرکز، یہ لوک رقص سوڈانی عوامی ورثے کا اظہار ہیں۔
ہم یہ رقص امن کے لئے آگاہی اور حمایت کےحصول کے غرض سے تہواروں اور میلے کی تقریبات میں پیش کرتے ہیں۔‘‘
موسیقار عواد ہارون کا ماننا ہے کہ سوڈان میں جنگ کی مسلسل گونج اور بڑھتے ہوئے شعلے موسیقی اور آلات کے ساتھ ہونے والے رقص کے علاوہ تمام آوازوں کو خاموش کرسکتے ہیں۔
موسیقی کی آوز ملبے کے درمیان بھی امن لانے کی طاقت رکھتی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 5(عربی): عواد ہارون، سوڈانی موسیقار
’’سوڈانی عوام تمام تر تنوع اور زندگی کی تفصیلات کے ساتھ اپنے اندر اچھائی کی سوچ رکھتے ہیں۔ موسیقی میں امن لانے کی طاقت ہےاور سوڈانی تالیں امن پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔‘‘
سوڈان میں اپریل 2023 کے وسط سے سوڈانی مسلح افواج (ایس اے ایف) اور پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف ) کے درمیان ایک تباہ کن جنگ جاری ہے۔
اقوام متحدہ نے اس مسلح تنازعے کے مقام اور واقعات کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس جنگ میں کم از کم 29 ہزار 683 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت کے تخمینوں کے مطابق اس تنازعہ نے سوڈان کے اندر اور باہر دیڑھ کروڑ سے زائد لوگوں کو بے گھر بھی کر دیا ہے۔
خرطوم سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link