اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین نے اناج کے تحفظ کے لئے متعدد اقدامات کرلئے

چین نے اناج کے تحفظ کے لئے متعدد اقدامات کرلئے

چین کے مشرقی صوبے شان ڈونگ کے شہر یان تائی کے ضلع فوشان کے گاؤں گاؤتوان میں ایک کسان خشک مکئی جمع کررہاہے۔(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین اناج کے تحفظ کے لئے متعدد اقدامات کررہا ہے جس میں زراعت کے بارے میں ایک جامع دستاویز بھی شامل ہے جو اناج کے ذخیرے کو مضبوط بنانے کے لئے ملک کے غیر متزلزل عزم کی تصدیق کرتی ہے۔

جاری کردہ "نمبر 1 مرکزی دستاویز” میں کہا گیا ہے کہ ملک اناج کے تحفظ، اصلاحات، وسعت اور سائنسی و تکنیکی جدیدیت کو محرک قوتوں کے طور پر محفوظ رکھے گا۔

وزارت زراعت اور دیہی امور کے ایک عہدیدار وانگ جِن چھن نے شِنہوا نیوز ایجنسی کی میزبانی میں منعقد ہونے والے آل میڈیا ٹاک شو، چائنہ اکنامک راؤنڈ ٹیبل کی تازہ ترین قسط میں کہا کہ چین 2024 میں فصلوں کی ریکارڈ پیداوار کے بعد اس سال ایک اور زبردست فصل حاصل کرنے کی پوزیشن میں ہے۔

گزشتہ سال چین میں اناج کی پیداوار ریکارڈ 70کروڑ 65لاکھ ٹن تک پہنچ گئی تھی جو 2023 کے مقابلے میں 1.6 فیصد زیادہ ہے اور یہ اناج کے تحفظ کے سلسلے میں "سخت محنت سے حاصل کی گئی کامیابی” ہے۔

ہینان انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے پروفیسر رو ژین گانگ کے مطابق سازگار حالات بشمول سورج کی وافر روشنی اور اعلیٰ درجہ حرارت کے باعث ملک اس سال گندم کی مضبوط فصل حاصل کرے گا۔

دستاویز کے مطابق خوراک میں خودکفالت کے حصول کے اپنے ہدف تک پہنچنے کے لئے ملک بڑے پیمانے پر اناج اور تیل دار فصلوں کی فی یونٹ پیداوار بڑھانے، اس کے تحفظ کو مضبوط بنانے، قابل کاشت زمین کے معیار کو بہتر بنانے، زرعی آفات کی روک تھام اور اسے کم کرنے کے لئے اپنی صلاحیت بڑھائے گا۔

دستاویز میں تحفظ خوراک کو فروغ دینے میں ٹیکنالوجی کے کردار پر روشنی ڈالی گئی ہے ۔

گول میز اجلاس میں ماہرین نے اعلیٰ معیار کے کھیتوں کی ترقی میں چین کی پیشرفت کو سراہا۔

 2024 کے آخر تک  چین نے ایک ارب مو (تقریباً 6 کروڑ 67 لاکھ ہیکٹر) سے زائد اعلیٰ معیار کے کھیت تیار کئے تھے اور ایک کروڑ کلومیٹر سے زیادہ کی لمبائی پر محیط آبپاشی نیٹ ورکس تعمیر کئے تھے۔ وزارت زراعت اور دیہی امور کے تحقیقی مرکز برائے دیہی معیشت کے ڈائریکٹر جن وین چھینگ نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی یہ ترقی چین میں زبردست فصل کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لئے اہم ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!