چین کے وسطی صوبے ہوبے کے شہر ینگ چھنگ میں واقع 300 میگا واٹ کمپریسڈ ایئر انرجی اسٹوریج اسٹیشن کے ایک حصے کو دیکھا جاسکتا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) قومی توانائی انتظامیہ (این ای اے) کے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ چین کی نئی توانائی ذخیرہ کرنے کے شعبے میں 2024 کے دوران تیز رفتار ترقی ہوئی اور تنصیب شدہ گنجائش 7کروڑ کلو واٹ سے زائد ہوگئی۔
قومی توانائی انتظامیہ کے محکمہ توانائی بچت اور ٹیکنالوجی آلات کے نائب ڈائریکٹر بیان گوانگ چھی نے کہا کہ 2024 کے اختتام تک چین میں نئی توانائی ذخیرہ کرنے کے منصوبوں کی مجموعی تنصیب شدہ گنجائش 7 کروڑ37لاکھ 60ہزارکلو واٹ تک پہنچ چکی تھی جو 2023 کے اختتام کے مقابلے میں 130 فیصد سے زائداضافہ ہے ۔ توانائی ذخیرہ کرنے کا اوسط دورانیہ 2.3 گھنٹے ہےجو 2023 کے اختتام سے تقریباً 0.2 گھنٹے زیادہ ہے۔
نئی توانائی ذخیرہ کرنے سے مراد توانائی۔ ذخیرہ کرنے کی ٹیکنالوجیز ہیں جس میں روایتی پمپ ذخیرہ شامل نہیں ہے۔
توانائی۔ذخیرہ کرنے کا نظام اس وقت چارج ہونا شروع ہوتا ہے جب ہوا سے پیدا ہونے والی توانائی یا شمسی توانائی زیادہ مقدار میں بجلی پیدا کرتی ہے یا جب بجلی کی کھپت کمی ہوتی ہے بصورت دیگر یہ اخراج کرتا ہے۔
بیان نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ چین کی نئی توانائی ذخیرہ کرنے کی آپریشنل کارکردگی میں مسلسل بہتری آ رہی ہے۔ ملک کی گرڈ کمپنیوں کے اعدادشمار کے مطابق یہ شعبہ قابل تجدید توانائی میں پیشرفت اور کھپت، استعمال کے عروج کے دور میں رسد کی ضمانت اور بجلی نظام کے مستحکم آپریشن میں معاونت کرکے نئے بجلی نظام کی تعمیر میں نمایاں کردار ادا کررہا ہے۔
جغرافیائی اعتبار سے چین میں نئی توانائی ذخیرہ کرنے کی تنصیب شدہ گنجائش میں اہم ترین 5 صوبائی سطح کے علاقےاندرون منگولیا، سنکیانگ، شان ڈونگ، جیانگسو اور ننگ شیا ہیں۔ چین کے شمالی خطےاس شعبے میں نمایاں مقام رکھتے ہیں جہاں اس کی تنصیب شدہ گنجائش قومی مجموعہ کا 30.1 فیصد ہے ۔اس کے بعد شمال مغربی علاقے 25.4 فیصد اور مشرقی علاقے 16.9 فیصد تنصیب شدہ گنجائش رکھتے ہیں۔
