اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلچین کی پائیدار اقتصادی ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں، آئی ایم...

چین کی پائیدار اقتصادی ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں، آئی ایم ایف کے سابق سینئر عہدیدار

چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے شہر بواؤ میں چائنہ سنٹر فار انٹرنیشنل اکنامک ایکسچینجز کے وائس چیئرمین اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے سابق نائب صدر ژو من باؤ فورم فار ایشیا کی سالانہ کانفرنس  سے خطاب کر رہے ہیں-(شِنہوا)

ڈیووس(شِنہوا)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایک سابق سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ آنے والے برسوں میں مقامی منڈی کی کھپت، پیداوار کی ترقی اور ماحول دوست منتقلی چین کی پائیدار اقتصادی ترقی کے اہم محرکات بننے کے لئے تیار ہیں۔

آئی ایم ایف کے سابق ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ژو من نے عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف) کے سالانہ اجلاس کے دوران شِنہوا کو بتایا کہ چینی معیشت ڈھانچہ جاتی تبدیلی سے گزر رہی ہے جس کے ترقی کے ذرائع اور طریقہ کار تبدیل ہو رہے ہیں۔

بین الاقوامی تجارت میں غیر یقینی صورتحال کے درمیان ژومن نے معاشی ترقی کو برقرار رکھنے کے لئے ملکی منڈی کی کھپت کو بڑھانے کی تزویراتی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ اشیاء کی کھپت پہلے ہی چین کی معیشت کا ایک بڑا حصہ ہے لیکن صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، تفریح، سیاحت اور کھیلوں کی خدمات جیسے شعبوں میں توسیع کے کافی امکانات موجود ہیں۔

ژومن نے زور دے کر کہا کہ چین کا پیداواری شعبہ اس کی اقتصادی مسابقت کا سنگ بنیاد ہے۔ گزشتہ 40 سالوں کے پہلے 20 سالوں میں ہم نے پیداوار کو سب سے سستا بنایا، دوسرے 20 سالوں میں ہم نے اسے سستا اور اچھا دونوں بنایا اور اگلے 20 سالوں میں ہم پیداوار کو سستا، اچھا اور ہائی ٹیک بنائیں گے تاکہ ہم اپنی بنیادی مسابقت کو برقرار رکھ سکیں۔

چین نے برقی گاڑیوں جیسے شعبوں میں تیزی سے ترقی کی ہے جو ماحول دوست منتقلی اور آب و ہوا کی تبدیلی کو کم کرنے کے عزم کا مظاہرہ ہے۔ ژومن نے ماحول دوست ترقی کے لئے اہم امکانات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ منتقلی چین کے پیداواری شعبے کی ترقی کے ساتھ قریبی طور پر مطابقت رکھتی ہے اور معاشی ترقی کے ایک اہم محرک کے طور پر کام کرتی ہے۔

عالمی معیشت کے خطرات اور چیلنجز کے بارے میں بات کرتے ہوئے ژومن نے کہا کہ عالمی معیشت مسلسل کم شرح نمو کے مرحلے میں ہے اور موجودہ شرح نمو گزشتہ 20 سالوں میں عالمی اوسط شرح نمو سے 0.5 سے 0.6 فیصد پوائنٹس کم ہے۔

ژومن کے مطابق امریکہ اور برطانیہ جیسی بہت سی معیشتوں کا مالیاتی خسارہ بہت زیادہ ہے اور وہاں مالی عدم استحکام ہے جس سے عالمی مالیاتی نظام کے استحکام کو خطرات لاحق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2025 بہت غیر یقینی صورتحال کا سال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی معیشت پر نئی امریکی حکومت کی پالیسیوں کے اثرات کا مزید مشاہدہ کیا جانا باقی ہے، اس سے دنیا کی غیر یقینی صورتحال اور معاشی تقسیم میں اضافے کا امکان ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!