مصر کے شہر قاہرہ میں توانائی ذخیرہ کرنے کی ٹیکنالوجی سے متعلق ورکشاپ میں چین اور عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے ماہرین کاگروپ فوٹو-(شِنہوا)
قاہرہ(شِنہوا)چین اور عرب ممالک کے توانائی کے ماہرین نے قاہرہ میں نئی توانائی اور حاصل کردہ اضافی توانائی کو ذخیرہ کرنے کی ٹیکنالوجی پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا۔
گلوبل انرجی انٹرکنکشن ڈویلپمنٹ اینڈ کوآپریشن آرگنائزیشن (گیڈکو)، مغربی ایشیا کے لئے اقوام متحدہ کے اقتصادی و سماجی کمیشن (یو این ای ایس سی ڈبلیو اے)، عرب لیگ اور قابل تجدید توانائی اور توانائی کی صلاحیت کے علاقائی مرکز (آر سی آر ای ای ای) کی جانب سے منعقدہ ورکشاپ میں اضافی توانائی کوذخیرہ کرنے کی ٹیکنالوجی کی ترقی اور نئی توانائی ذخیرہ کرنے کے شعبے میں بین الاقوامی معیارات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یو این ای ایس سی ڈبلیو اے کے توانائی شعبے کی سربراہ رادیہ سیداوی نے کہا کہ قابل تجدید توانائی اور توانائی ذخیرہ کرنے والی ٹیکنالوجیز کا امتزاج پائیدار ترقی کے اہداف کی جانب پیشرفت کو تیز کرنے اور منصفانہ، پائیدار اور جامع توانائی کے مستقبل کو فروغ دینے کے لئے اہم ہے۔
رادیہ نے کہا کہ شراکت داروں کو مشترکہ مشن کو مزید مستحکم کرنے والی ان حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کرنے، سیکھنے اور تعاون کرنے کے لئے متحد ہونا چاہئے۔
گیڈکو کے وائس چیئرپرسن الہام ابراہیم نے کہا کہ ٹیکنالوجی، معیارات اور دیگر شعبوں میں گہرے تعاون سے علاقائی توانائی کے شعبے کی پائیدار ترقی میں مدد مل سکتی ہے۔
گیڈکوکے ایگزیکٹو سیکرٹری برائے تعاون چھینگ ژی چھیانگ کے مطابق اگرچہ مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ کے خطے میں نئی توانائی اور اضافی توانائی ذخیرہ کرنے کی نئی صنعتیں پھل پھول رہی ہیں لیکن انہیں بہت سے چیلنجز کا بھی سامنا ہے۔ تمام فریقین کو ٹیکنالوجی، پالیسیوں اور علم میں تبادلوں کو مضبوط بنانے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔
ورکشاپ میں چین، مصر، مراکش، تیونس، الجزائر اور دیگر علاقائی ممالک کے 100 سے زائد نمائندوں نے ذاتی طور پر یا آن لائن شرکت کی۔
گیڈکو ایک غیر منافع بخش بین الاقوامی تنظیم ہے جو پائیدار توانائی کی ترقی کے لئے پرعزم ہے، یہ تنظیم مارچ 2016 میں قائم کی گئی اور اس کا صدر دفتربیجنگ میں ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link