چین کے جنوب مغربی صوبہ گوئی ژو کے چھی شوئی میں بانس کی بنائی کی دستکار یانگ چھانگ چھن اپنے تربیتی مرکز میں نئے بنائی کردہ بانس کے دھاگے دکھارہی ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین میں غیر مادی ثقافتی ورثے(آئی سی ایچ)کے تحفظ پر ایک قومی اجلاس منعقد ہوا جس میں اس شعبے کے حوالے سے غیرمعمولی کاموں پر لوگوں اور گروپس کو اعزاز سے نوازا گیا۔
ان میں ایک دستکار یانگ چھانگ چھن بھی شامل تھیں جو چھی شوئی بانس سے بنائی کردہ دستکاری کی نمائندہ وارث ہے ۔ یہ چین کے جنوب مغربی صوبے گوئی ژو کا ایک صوبائی سطح کا آئی سی ایچ ہے۔
یہ دستکاری تقریباً 20 مراحل پر مشتمل ہے جن میں چھیلنا، رنگ کرنا، بُنائی کرنا اور بانس کے دھاگوں کا استعمال کرتے ہوئے مختلف ڈیزائن کی تصاویر بنانا یا انہیں بیگز، کپ یا گلدان جیسی اشیا کی شکل دینا ہے ۔
یانگ نے کہابانس کی بُنائی میری زندگی کا جنون ہے اور وہ امید کرتی ہیں کہ یہ فن نسلوں تک منتقل ہوتا رہے گا۔
یانگ چین میں مختلف سطح کے 90 ہزار سے زائدآئی سی ایچ نمائندہ ورثہ میں سے ایک ہے جو ملک کے غیر مادی ثقافتی خزانے کو زندہ رکھنے کے لیے کام کررہی ہیں۔
چین رواں سال یونیسکو کے غیر مادی ثقافتی ورثہ تحفظ کنونشن میں شامل ہونے کی 20 ویں سالگرہ منارہا ہے ۔ گزشتہ 2دہائی میں چین نے آئی سی ایچ کے تحفظ اور اس کی ترقی کے فروغ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link