چین کے شمالی شہر تھیانجن میں فنی و تکنیکی تعلیم کے فروغ کی کانفرنس 2024 میں لوگ نمائش دیکھ رہے ہیں-(شِنہوا)
تھیانجن(شِنہوا) چین نے نئی معیاری پیداواری قوتوں کی مہارت کے حامل افراد کی تعلیم کو فروغ دیا ہے ۔جدید صنعت کاری، ابھرتی ہوئی تزویراتی صنعتوں اور جدید خدمات کے شعبوں میں 70 فیصد سے زائد صف اول کے کارکن پیشہ ورانہ فنی سکولوں سے فارغ التحصیل ہو چکے ہیں۔
چین کے شمالی شہر تھیانجن میں ہونے والی پیشہ ورانہ و تکنیکی تعلیم کے فروغ کی عالمی کانفرنس 2024 میں چین میں فنی تعلیم کی ترقی کی رپورٹ جاری کی گئی۔
2021 میں وزارت تعلیم نے فنی نصاب پر نظر ثانی کرتے ہوئے ابھرتی ہوئی تزویراتی صنعتوں،جدید خدمات، ڈیجیٹل تبدیلی اور دیہی احیا کے بڑے موضوعات شامل کئے۔
2023 میں اعلیٰ پیشہ ورانہ سکولوں نے جدید ترین انفارمیشن ٹیکنالوجی،اعلیٰ معیار کے سازوسامان کی تیاری،نئے مواد اور بائیو ٹیکنالوجی ایک ہزار 266 نئے تعلیمی مراکز متعارف کرائے جو گزشتہ سال کی نسبت 8.24 فیصد اضافے کے ساتھ 10 لاکھ 50 ہزار سے زائد گریجویٹس تیار کررہے ہیں۔
وزارت تعلیم کے مطابق چین میں تکنیکی سکولوں سمیت 11 ہزار سے زائد پیشہ ورانہ سکول ہیں جن میں تقریباً 3کروڑ 50 لاکھ طلبہ زیر تعلیم ہیں۔
جمعہ کو ختم ہونے والی کانفرنس میں 100 سے زائد ممالک اور خطوں کے نمائندے شریک ہوئے۔
