جمعہ, اکتوبر 24, 2025
تازہ ترینچین کے شہر جنگ دے ژین میں عالمی میئرز کا اجلاس، ثقافت...

چین کے شہر جنگ دے ژین میں عالمی میئرز کا اجلاس، ثقافت و سیاحت کے ذریعے شہری ترقی کے نئے امکانات پر گفتگو

اتوار کے روز ’’چینی مٹی کے برتنوں کا مرکز‘‘ سمجھے جانے والے چین کے شہر جنگ دے ژین میں دنیا بھر کے میئرز، سرکاری عہدیدار، ہنرمند اور کاروباری رہنما اکٹھے ہوئے تاکہ ثقافت اور سیاحت کے ذریعے شہری ترقی کے نئے امکانات تلاش کر سکیں۔

’’گلوبل میئرز ڈائیلاگ‘‘ میں اٹلی، جنوبی کوریا، ترکیہ، روس اور کرغزستان سمیت مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 350 سے زائد مہمان شریک ہوئے جنہوں نے باہمی تجربات اور خیالات کا تبادلہ کیا۔

ساؤنڈ بائٹ (ترک): کاگان محمت اوسطا، میئر، ازنک، ترکی

’’گزشتہ برس ہم نے جنگ دے ژین کے حکام کے ساتھ ایک ابتدائی معاہدے پر دستخط کئے اور اِزنک کی چینی مٹی کے برتنوں کی صنعت سے متعلق مشترکہ کام کا آغاز کیا۔ جیسا کہ میں نے بتایا اب ہم مل کر ایک نئی مشترکہ کمپنی قائم کریں گے جو اِزنک میں مصنوعات تیار کرے گی اور انہیں یورپ سمیت دنیا بھر میں فروخت کے لئے برآمد کرے گی۔

میرے نزدیک جنگ دے ژین کی سیرامک اور چینی مٹی کے برتن بنانے کی کاریگری عالمی معیار قائم کرتی ہے۔ وہ واقعی اس فن کے ماہر ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ اِزنک اور جنگ دے ژین کے درمیان یہ شراکت دنیا کے لئے ایک با معنی اور مثبت تعاون ثابت ہوگی۔‘‘

جنگ دے ژین، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

چین کے شہر جنگ دے ژین میں ’’گلوبل میئرز ڈائیلاگ 2025‘‘ کا انعقاد

دنیا بھر سے 350 سے زائد میئرز، حکومتی عہدیدار اور ہنرمند شریک ہوئے

شرکاء نے ثقافت اور سیاحت کے ذریعے شہری ترقی کے نئے راستے تلاش کئے

اجلاس میں تجربات کے تبادلے اور مشترکہ منصوبوں پر گفتگو ہوئی

 جنگ دے ژین دنیا میں’’چینی مٹی کے برتنوں کا مرکز‘‘ سمجھا جاتا ہے

چینی مٹی کے برتنوں کی صنعت میں چین نے عالمی معیار کی مہارت دکھائی

 ترکیہ کے شہر ازنک اور جنگ دے ژین کے درمیان تعاون میں نئی پیشرفت

دونوں شہروں نے سیرامک مصنوعات کی مشترکہ پیداوار اور برآمد کا منصوبہ بنایا

 میئر کاگان محمت اوسطا جنگ دے ژین کی عالمی معیار کی کاریگری سے متاثر ہوئے

شرکاء نے ثقافتی ہم آہنگی اور پائیدار شہری ترقی کے عزم کا اظہار کیا

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!