چین کے وسطی شہر لُویانگ میں ہفتے کے روز چھٹا بین الاقوامی قدیم دارالحکومت فورم اختتام پذیر ہو گیا۔ لُویانگ ماضی میں تیرہ قدیم سلطنتوں کا دارالحکومت رہ چکا ہے۔
تین روزہ ایونٹ میں 30 سے زائد ممالک اور خطوں سے آئے تقریباً 100 غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی اور پائیدار ترقی کے لئے ایک جامع لائحہ عمل کی تیاری پر غور کیا۔
فورم کا مقصد تاریخی شہروں کو ان کے منفرد ثقافتی ورثے کے تحفظ کے ساتھ ساتھ سیاحت اور تخلیقی صنعتوں کے ذریعے معاشی ترقی میں مدد فراہم کرنا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): رابرٹ واکر، اعزازی محقق، شعبہ سماجی پالیسی و اصلاحی اقدامات، گرین ٹیمپلٹن کالج، یونیورسٹی آف آکسفورڈ
"آپ کے پاس تاریخ کی گہرائی میں اتر کر اُن حقائق کو سمجھنے کا موقع ہے جنہوں نے کئی لحاظ سے آج کے چین کی تشکیل میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔ ہم ایک دوسرے کی مختلف ثقافتوں کی نوعیت کو سمجھ کر بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں اور یہی سمجھ بوجھ باہمی احترام کو جنم دیتی ہے۔پھر اسی فہم اور احترام کے ذریعے ہم مل جل کر ایک ایسی دنیا بنا سکتے ہیں جسے ہم سب مل کر بانٹیں اور اس سے لطف اندوز ہوں۔”
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): کونگ وِریک، سیکرٹری جنرل، ثقافتی ورثہ اتحاد ایشیا، نائب سیکرٹری، ثقافت و فنون لطیفہ، کمبوڈیا
"چین ایک بہترین مثال ہے جو ثقافتی ورثے کے تحفظ کی پالیسی پر عمل کر کے نہایت مؤثر اور شاندار نتائج حاصل کر رہا ہے۔”
لویانگ، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ




