’’2025 چین جنگ دے ژین انٹرنیشنل سیرامک ایکسپو ‘‘18 اکتوبر کو شروع ہوئی جو 22 اکتوبر تک جاری رہے گی۔ مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور بلاک چین جیسی جدید ٹیکنالوجیز اس شہر کی روایتی چینی مٹی کی صنعت کو بدل رہی ہیں۔ جنگ دے ژین "چینی مٹی کے دارلحکومت” کے نام سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): چھنگ شی این، بلاک چین ایکسپرٹ، جنگ دے ژین سیرامک یونیورسٹی
"بلاک چین ٹیکنالوجی چینی مٹی کی صنعت کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ بلاک چین پر موجود ڈیٹا اور حقیقی چینی مٹی کے فن پارے کے درمیان براہ راست تعلق قائم کرے۔ ہم مختلف آلات کے ذریعے ڈیجیٹل معلومات جمع کرتے ہیں اور انہیں بلاک چین پر محفوظ کرتے ہیں تاکہ ہر فن پارے کو ایک منفرد شناخت دی جا سکے۔”
’’چینی مٹی کے دارالحکومت‘‘ کے طور پر مشہور چین کا شہر جنگ دے ژین چینی مٹی کے فنِ ہنر میں دو ہزار سال سے زائد کا تاریخی ورثہ رکھتا ہے۔ آج یہی قدیم شہر مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے چینی مٹی کے ورثے کو محفوظ بنا رہا ہے۔
منگ دور کے ایک ڈریگن کے بڑے برتن کے ہزاروں چینی مٹی کے ٹکڑوں کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے جوڑا جا رہا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): وینگ یان جون، سربراہ، جنگ دے ژین امپیریئل کلن انسٹی ٹیوٹ
"ہم اعداد وشمار جمع کرنے میں مصنوعی ذہانت سے معاونت لے رہے ہیں۔ مثال کے طور پر سر، آنکھوں، مونچھوں، چھلکوں اور پنجوں سمیت ڈریگن کے نقش و نگار کے مختلف حصے اے آئی میں ڈال کر اسے تربیت دی جاتی ہے تاکہ یہ خودکار طور پر اسکین کر کے اعداد وشمار تیار کر سکے۔ اس عمل سے نہ صرف افرادی قوت کی بہت بچت ہوتی ہے بلکہ اس طرح ایسے کام بھی ممکن ہو جاتے ہیں جو انسانی صلاحیت سے باہر ہیں۔ یہ اعداد وشمار ہماری تحقیق کے لئے قیمتی ہیں اور جدید ڈیزائنز کے حوالے سے بھی نہایت اہم عناصر شمار کئے جاتےہیں۔”
جنگ دے ژین، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
جنگ دے ژین میں ’’سیرامک ایکسپو 2025‘‘ کا انعقاد
جدید ٹیکنالوجی نے قدیم چینی مٹی کی صنعت کو نئی جہت دے دی
بلاک چین فن پاروں کو منفرد ڈیجیٹل شناخت دینے میں معاون ثابت
ماہرین کے مطابق بلاک چین سےشفافیت کو فروغ ملتا ہے
جنگ دے ژین کی چینی مٹی کا فن دو ہزار سال کی تاریخ رکھتا ہے
مصنوعی ذہانت سے منگ دور کے قدیم فن پارے بحال کئےجا رہے ہیں
اے آئی ہزاروں ٹکڑوں کو جوڑ کر تاریخی ڈریگن برتن دوبارہ بنا رہی ہے
محققین ڈریگن کے نقش و نگار کے ہر حصے کو ڈیجیٹل بنا رہے ہیں
روایت اور ٹیکنالوجی کے امتزاج سے قدیم شہر جدت میں ڈھل رہا ہے




