چینی وزیر تعلیم ہوائی جن پینگ،تعلیم کے نائب وزراء وانگ جیا یی،شیونگ سی ہاؤ اور ڈو جیانگ فینگ چینی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات (ایس سی آئی او) کے زیراہتمام پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے اعلیٰ تعلیمی نظام نے 14 ویں 5 سالہ منصوبے (2021-2025) کے دوران 5 کروڑ 50 لاکھ سے زائد گریجویٹس پیدا کئے ہیں جو ملک کی اقتصادی اور سماجی ترقی میں اس شعبے کے کردار کو اجاگر کرتا ہے۔
وزیر تعلیم ہوائی جن پینگ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس مدت کے دوران پیشہ ورانہ تعلیم نے ملک کی جدید صنعتوں میں نئے شامل ہونے والے ہنر مند کارکنوں کا 70 فیصد سے زائد حصہ فراہم کیا۔
ہوائی نے مزید کہا کہ گزشتہ 5 برسوں میں چین کے اعلیٰ تعلیمی ادارے قدرتی علوم اور ٹیکنالوجیکل ایجادات کے شعبوں میں قومی سطح پر دئیے جانے والے 75 فیصد سے زائد انعامات جیت چکے ہیں۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ چینی یونیورسٹیوں نے حیاتیاتی علوم، کوانٹم ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، میٹریل سائنس اور خلائی سائنس جیسے شعبوں میں اصل نوعیت کی پیش رفت حاصل کی ہے جبکہ فلسفہ، سماجی علوم، ثقافت اور فنون کے شعبوں میں بھی ترقی کی ہے۔
