چٹاگانگ: پاکستان اور بنگلہ دیش نے تجارتی مذاکرات کیلئے جوائنٹ ورکنگ گروپ آن ٹریڈ قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
جاری بیان کے مطابق وزیر تجارت جام کمال ، بنگلہ دیشی مشیر تجارت ایس کے بشیر الدین کے ہمراہ ایک روزہ سرکاری دورے پر چٹاگانگ پہنچے جہاں ضلعی انتظامیہ اور شاہ امانت انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے حکام نے ان کا استقبال کیا۔
دورے کے دوران وفد نے چٹاگانگ چیمبر سے ملاقاتیں کیں اور بنگلہ دیشی شپ بریکنگ انڈسٹری اور چٹاگانگ پورٹ کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر کاروباری برادری سے تجارتی تعاون کے نئے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور پاکستان و بنگلہ دیش کے درمیان لاجسٹکس سہولیات کے فروغ کا بھی جائزہ لیا گیا۔
کاروباری برادری نے پاک۔بنگلہ دیش تجارتی تعلقات پر اپنی قیمتی آرا پیش کیں اور براہِ راست پروازوں کی بحالی، دونوں ممالک کے درمیان فری کوئنٹ شپنگ سروس اور تجارت کی ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق تجاویز دیں۔
وفاقی وزیر اور بنگلہ دیشی مشیر نے اس موقع پر کہا کہ جلد پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان جوائنٹ ورکنگ گروپ آن ٹریڈ قائم کیا جا رہا ہے جو تجارتی مذاکرات کیلئے ایک ادارہ جاتی فریم ورک فراہم کرے گا۔اس موقع پر ریڈی میڈ گارمنٹس، زرعی شعبے، ہیلتھ کیئر، لیدر اور اشیائے ضروریہ میں تعاون کے مواقع پر بھی بات ہوئی۔
دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارت و سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کاروباری برادری کو کراچی میں 25تا 27نومبر 2025ء کو منعقد ہونیوالی تیسری عالمی فوڈ اینڈ ایگریکلچر نمائش میں شرکت کی دعوت دی۔
ملاقات کے دوران افریقہ اور وسطی ایشیا کو مشترکہ طور پر برآمدات کے امکانات پر بھی غور کیا گیا اور پاک بنگلہ دیش ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ روڈ میپ کی تشکیل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
جام کمال خان اور ایس کے بشیر الدین نے کبیر شپ ری سائیکلنگ فسیلٹیز کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں دونوں ممالک کے درمیان جہاز سازی، شپ بریکنگ اور ری سائیکلنگ کے شعبوں میں تعاون کی گنجائش کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
چٹاگانگ پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین نے وفد کو پورٹ کی تاریخ، آپریشنز، جاری منصوبوں اور سنگل ونڈو آپریشنز سمیت تجارت کی ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔
