ترجمان پاور ڈویژن نے آڈٹ رپورٹ پر وضاحتی بیان میں کہا کہ اووربلنگ سے متعلق آڈٹ رپورٹ سال 24-2023 کی ہے جو کہ ایک سال پرانی ہے، رپورٹ اس سال کی نہیں اور خاص طور پراس حکومت کے دورکی بھی نہیں۔
ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق رپورٹ کو موجودہ حکومت کے اقدامات اور اصلاحات کے تناظراور اس سے ملنے والے نتائج کے حوالے سے نہ دیکھا جائے، یہ رپورٹ ابھی ابتدائی رپورٹ ہے،جس پرمزید دستاویزات اورثبوت پیش کیے جائیں گے، اس رپورٹ کو مختلف فورمز پر دیکھا اور جانچا جائے گا، رپورٹ کے فائنل اعداوشمار بعد میں سامنےآئیں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آدٹ رپورٹ سے پہلے ہی وزرات اور حکومت کو اس امر کا اداراک ہوچکا تھا، پاور سیکٹر میں اصلاحات انتہائی ضروری ہیں، اووربلنگ اور غلط بلنگ اس سیکٹر کا سب سے اہم اور بڑا مسئلہ تھا، اس کا بارہا وفاقی وزیرپاورسرداراویس لغاری صاحب نےبھی اظہار کی۔ اووربلنگ اورغلط ریڈنگ وغیرہ سے نمٹنے کیلیے بہت ہی اہم اورتاریخی اقدامات کیے گئے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اندرونی احتساب کے علاوہ ٹیکنالوجی کی مدد سے اس پر قابو پانے کییلے اپنا میٹر اپنی ریڈنگ کو پاور سمارٹ آیپ کے ذریعے لانچ کیا جا چکا ہے، جس کی مدد سے اب بجلی کے صارفین خود اپنے میٹر کی ریڈنگ لیکر اس بڑے مسئلے سے بچ رہے ہیں۔
