ہفتہ, جولائی 26, 2025
انٹرنیشنلچین اور روس سمندری تحقیقاتی مہم جوئی کا آغازہو گیا

چین اور روس سمندری تحقیقاتی مہم جوئی کا آغازہو گیا

ولادی ووسٹوک(شِنہوا)چین اور روس کی مشترکہ سمندری سائنسی تحقیقاتی مہم کا روس کے مشرق بعید کے شہر ولادی ووسٹوک سے باضابطہ طور پر آغاز کردیا گیا۔

چینی اور روسی سائنسدان تحقیقی جہاز اکیڈمک ایم اے لاورنٹیئیف پر سوار ہو کر بحیرہ بیرنگ اور شمال مغربی بحرالکاہل کے سفر پر روانہ ہوں گے۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ولادی ووسٹوک میں چین کے قائم مقام قونصل جنرل وانگ جون نے کہا کہ چینی اور روسی سمندری سائنسدانوں نے 15 سال قبل مشترکہ مہمات کا آغاز کیا۔ فریقین نے متعدد سائنسی چیلنجز پر قابو پایا اور گہرا باہمی اعتماد اور دوستی قائم کی ہے۔

وانگ کے مطابق تازہ ترین مہم کا محور قدیم سمندری حالات، قدیم آب و ہوا اور ماحولیاتی نظام کی تحقیق ہے۔ ان نتائج سے شمالی بحرالکاہل-آرکٹک خطے میں آب و ہوا کی ارتقائی تاریخ کو بہتر سمجھنے اور مستقبل میں ماحولیاتی تبدیلیوں کی پیش گوئی کے لئے سائنسی تعاون فراہم ہونے کی توقع ہے۔

وانگ نے کہا کہ بڑھتی ہوئی عالمی یکجہتی اور علاقائی انضمام کے اس دور میں مشترکہ سمندری تحقیق کی بحالی دونوں ممالک کی عالمی ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور سمندری سائنس کو فروغ دینے کے مشترکہ عزم کو ظاہر کرتی ہے۔

چین کے چیف سائنسدان اور ماہر ارضیات ژو جیان جون کے مطابق مہم میں شامل 25 سائنسدانوں پر مشتمل ٹیم میں 5 چینی اور 20 روسی سائنسدان شامل ہیں۔ مہم جو ٹیم بحیرہ بیرنگ اور شمال مغربی بحرالکاہل کے منتخب علاقوں میں جامع ماحولیاتی تحقیق کرے گی تاکہ یہ جانا جا سکے کہ آخری عہد چہارم کے دوران یہ علاقے عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں سے کیسے متاثر ہوئے اور ان کے ساتھ کیسے تعامل کرتے رہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!