ہفتہ, جولائی 26, 2025
انٹرنیشنلچینی مندوب نے بحیرہ جنوبی چین کے متعلق امریکی الزامات مسترد کر...

چینی مندوب نے بحیرہ جنوبی چین کے متعلق امریکی الزامات مسترد کر دئیے

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کانگ نیو یارک میں اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز میں  یو این چارٹر پر دستخطوں کی 80 ویں سالگرہ  کے حوالے سے جنرل اسمبلی کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کانگ نے امریکہ کی طرف سے بحیرہ جنوبی چین کے متعلق چین پر عائد کردہ الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

فوکانگ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی نمائندے کی طرف سے چین پر عائد کئے گئے الزامات کے جواب میں کہا کہ یہ درحقیقت امریکہ ہی ہے جو بحیرہ جنوبی چین میں گڑبڑ کر رہا ہے، اختلافات کو ہوا دے رہا ہے اور علاقائی اعتماد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نان ہائی ژو ڈاو، جسے انگریزی میں بحیرہ جنوبی چین جزائر کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس سے ملحقہ پانیوں پر چین کو بلاشہ ناقابل تردید خودمختاری حاصل ہے۔بحیرہ جنوبی چین میں چین کی علاقائی خودمختاری، بحری حقوق اور مفادات کے لئے مکمل تاریخی اور قانونی بنیاد موجود ہے۔

انہوں نے تنازعات کے پرامن حل اور کثیر الجہتی نظام کے متعلق سلامتی کونسل کے کھلے مباحثے میں کہا کہ بحیرہ جنوبی چین پر ثالثی کے کیس سے متعلق چین کا موقف ہمیشہ سے مستقل اور واضح رہا ہے۔ چین اس ضمن میں نام نہاد ثالثی کے فیصلے کو قبول یا تسلیم نہیں کرتا اور اس بنیاد پر کسی بھی دعوے اور اقدامات کو مسترد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ درحقیقت حالیہ برسوں میں جنوب مشرقی ایشیائی اقوام کی تنظیم (آسیان) میں شامل ممالک کی مشترکہ کوششوں کے ذریعے بحیرہ جنوبی چین کی مجموعی صورتحال مستحکم رہی ہے۔ وہاں اب جہاز رانی اور پروازوں کی آزادی سے متعلق کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین نے تاریخی حقائق اور بین الاقوامی قانون کے احترام کی بنیاد پربحیرہ جنوبی چین کے متعلق اختلافات کو مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے مناسب طور پرحل کرنے کے لئے تمام متعلقہ ممالک کے ساتھ مستقل طور پر مل کر کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ بحیرہ جنوبی چین کے متعلق معروضی حقائق اور تاریخی پس منظر کو مکمل طور پر نظر انداز کر تے ہوئےگڑبڑ پھیلا رہا ہے، اختلافات کو ہوا دے رہا ہے اور علاقائی اعتماد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہ تاحال امریکہ نے اقوام متحدہ کے سمندری قانون کے کنونشن میں شمولیت اختیار نہیں کی ہے، اس کے باوجود وہ اکثر خود کو اس کنونشن کا منصف سمجھتے ہوئے دوسروں کو ہدایات دیتا ہے اور دیگر ممالک کے معاملات میں مداخلت کرتا ہے۔ یہ سراسر مضحکہ خیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ بحیرہ جنوبی چین کے علاقے میں خطرناک ہتھیار، جیسے کہ زمین سے داغے جانے والے درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے میزائل، تعینات کرتا ہے اور اکثر اپنی بڑی اور جدید بحری و فضائی قوت کو "جہاز رانی کی آزادی” کے نام پر فوجی نگرانی اور مشقوں کے لئے بھیجتا ہے، نیز چین کے علاقائی پانیوں اور فضائی حدود میں کھلم کھلا دراندازی کرتا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!