شوگر ایڈوائزری بورڈ نے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دے دی۔
وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اہم اجلاس ہوا، جس میں چینی درآمد کرنے کی منظوری دی گئی، جبکہ چند روز میں درآمدی چینی سے متعلق رسمی کارروائیاں مکمل کرلی جائیں گی۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے رانا تنویر کا کہنا تھا کہ چینی کی قیمتوں میں استحکام کے لیے درآمد کا فیصلہ ناگزیر ہو گیا، ملک بھر میں چینی کی سپلائی میں کمی کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی کی قلت پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات جاری ہیں، مزید کہنا تھا کہ درآمدی چینی کو جلد مارکیٹ میں لایا جائے گا تاکہ صارفین کو ریلیف مل سکے۔
واضح رہے کہ 20 جون کو حکومت نے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا، وزارت غذائی تحفظ کا کہنا تھا کہ قیمتوں میں توازن برقرار رکھنےکےلیےچینی درآمدکا فیصلہ کیا گیا۔
یاد رہےکہ موجودہ حکومت نےجون سے لے کر اکتوبر2024 کے دوران مجموعی طور پر 7 لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی اور آخری بار اکتوبر میں5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
وفاقی حکومت نے چینی کی برآمد کے وقت فیصلہ کیا تھا کہ چینی کی ریٹیل قیمت ایک 145 روپے 15 پیسے فی کلو سے زیادہ ہونے پر چینی کی ایکسپورٹ فوری روک دی جائے گی تاہم دسمبر 2024 سےفروری 2025 کے دوران چینی برآمد بھی ہوتی رہی تھی، اور قیمتیں بھی اسی دوران مسلسل بڑھتی رہیں۔
