اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلدمشق کے گرجاگھر میں حالیہ برسوں کا سب سے مہلک خودکش حملہ،...

دمشق کے گرجاگھر میں حالیہ برسوں کا سب سے مہلک خودکش حملہ، 22 افراد ہلاک

شام کے دارالحکومت دمشق کے نواح میں دویلہ ضلع میں واقع مار الیاس گرجاگھر کا خودکش حملے میں متاثرہ حصہ نظر آرہا ہے۔(شِنہوا)

دمشق(شِنہوا)دمشق کے ایک گرجا گھر میں عبادت کے دوران ہونے والے خودکش حملے میں کم از کم 22 افراد ہلاک اوردیگر 63 زخمی ہوگئے۔یہ شام کے دارالحکومت میں کئی برسوں میں کسی مسیحی عبادت گاہ پر اپنی نوعیت کا پہلا اور سب سے مہلک حملہ ہے۔

شامی حکام کے مطابق 2 حملہ آوروں نے مسیحی اکثریتی علاقے دویلا میں واقع مار الیاس (سینٹ الیاس) آرتھوڈوکس گرجاگھر پر دھاوا بولا، عبادت گزاروں پر فائرنگ کی اور گرجاگھر کے داخلی دروازے کے قریب اپنی دھماکہ خیز بیلٹس اڑا دیں۔

برطانیہ میں قائم سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

گرجاگھر کے پادری میلاتیوس شتاہ نے بتایا کہ یہ ایک قابل مذمت دہشت گردانہ کارروائی تھی، ہم نے پہلے صحن میں فائرنگ کی آواز سنی، پھر 2 آدمی اندر داخل ہوئے، مجمع پر فائرنگ کی اور خود کو دھماکے سے اڑا دیا، ایسا جرم ہر مذہب اور انسانیت کے ہر ذرے کی خلاف ورزی ہے۔

عبادت گزار لارنس معماری نے شِنہوا کو گرجاگھر کے اندر ہونے والی افراتفری کے بارے میں بتایا کہ وہ فائرنگ کرتے ہوئے فرقہ وارانہ نعرے لگا رہے تھے، پھر دھماکے کے بعد ہر طرف اندھیرا چھا گیا۔

حکام نے علاقے کو سیل کر دیا ہے اور رہائشیوں سے ہنگامی گاڑیوں کے لئے سڑکیں کھلی رکھنے کی اپیل کی ہے جبکہ ہسپتالوں نے خون کے عطیات کے لئے فوری اپیلیں جاری کی ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!