ری سائیکل شدہ پلاسٹک مصنوعات بنگلہ دیش اور خاص طور پر دارالحکومت ڈھاکہ کے بعض علاقوں میں ماحولیاتی بگاڑ کو روکنے میں تیزی سے مؤثر کردار ادا کر رہی ہیں۔
پرانے ڈھاکہ کاعلاقہ کامران گیچر دریائے بُریگنگا کے قریب ہی واقع ہے۔ یہاں پلاسٹک کا پھینکا گیا فضلہ فیکٹریوں میں چپس، دانوں اور پیلیٹس جیسے قابلِ استعمال مواد میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ اس عمل سے پلاسٹک کی آلودگی کو گلیوں، ندی نالوں اور پہلے سے آلودہ دریائے بُریگنگا میں جانے سے روکنے میں مدد مل رہی ہے۔
ماضی میں پلاسٹک کا کچرا نکاسی آب کے نظام کی روانی میں رکاوٹ بنتا تھا۔اس سے دریا آلودہ ہو جاتے اور شہری زندگی سنگین خطرات سے دوچار ہو جاتی تھی۔اب مقامی دکاندار یہ فضلہ جمع کرتے ہیں اور اسے لینڈ فل یعنی کچرا دفن کرنے کی جگہوں اور قدرتی ماحول میں جانے سے روک رہے ہیں۔
کاروباری افراد اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی خطرات کو قیمتی وسائل میں بدلنے کے اقدامات نہ صرف آلودگی میں کمی لا رہے ہیں بلکہ وسائل کا تحفظ بھی یقینی بنا رہے ہیں۔ ان اقدامات سے تقریباً 17 کروڑ آبادی والے ملک میں ایک صاف اور صحت مند ماحول کو فروغ دینے میں بھی مدد مل رہی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ (بنگالی): ایم ڈی قاسم،تاجر، ری سائیکل پلاسٹک
"سب سے پہلے ہم بوتل کے ڈھکن اور لیبل الگ کرتے ہیں۔ پھر پلاسٹک کو دھو کر کاٹتے ہیں۔ یہ ری سائیکل چپس پیلیٹس بنانے میں استعمال ہوتے ہیں جن سے پیکنگ مٹیریل، قالین، روئی، دھاگہ اور دیگر مصنوعات تیار کی جاتی ہیں۔
اب مشینری مقامی سطح پر دستیاب ہے۔ اس لئے ہم یہ مواد نہ صرف ملک کے اندر استعمال کر رہے ہیں بلکہ پیلیٹس کو دوسرے ملکوں کو بھی برآمد کر رہے ہیں۔ پلاسٹک کی بوتلوں کو دوبارہ استعمال کرنا ماحول کے لئے فائدہ مند ہونے کے ساتھ ساتھ قومی ترقی میں بھی معاون ہے۔”
ماہرین کا کہنا ہے کہ پلاسٹک کی ری سائیکلنگ نئے پلاسٹک کی تیاری پر انحصار کم کرتی ہے ۔نئے پلاسٹک کی تیاری میں درکار فوسل ایندھن گرین ہاؤس گیسز پیدا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ پلاسٹک کی ری سائیکلنگ سڑتے ہوئے فضلے سے خارج ہونے والے زہریلے کیمیکلز کو بھی کم کرتی ہے جس سے مٹی اور پانی کے معیار کا تحفظ ممکن ہوتا ہے۔
وہ مزید کہتے ہیں کہ دائرہ جاتی معیشت کا یہ ماڈل پائیدار روزگار کو فروغ دیتا ہے۔ اس سے لوگوں کو یہ ترغیب بھی ملتی ہے کہ وہ پلاسٹک کو کچرےکے بجائے ایک وسیلے کے طور پر دیکھیں۔
ڈھاکہ سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link