اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینترکی کے عجائب گھروں میں چین کے ساتھ گہرے ثقافتی تعلقات کی...

ترکی کے عجائب گھروں میں چین کے ساتھ گہرے ثقافتی تعلقات کی نمائش

ترکی کے عجائب گھروں میں چینی مٹی، پتھر اور ریشم سے بنی صدیوں پرانی فن پاروں کے ذریعے ترکی اور چین کے درمیان تاریخی اور ثقافتی روابط کو نمایاں کیا جا رہا ہے۔

بین الاقوامی عجائب گھر کے دن کے موقع پر ترکی کے مشرقی شہر ارضروم سے لے کر مغربی شہروں استنبول اور بورصہ تک کے عجائب گھروں میں ایسی نوادرات کی نمائش کی جا رہی ہے جو قدیم شاہراہِ ریشم پر ہونے والے بھرپور تبادلے کی گواہی دیتی ہیں۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ترک اور چینی تہذیبوں نے کس طرح ایک دوسرے کو متاثر کیا ہے۔

چین اور دیگر ایشیائی تہذیبوں کے ساتھ ترکی کے مشرق میں واقع ارضروم میوزیم میں شاہراہِ ریشم پر تجارت، ہجرت اور ثقافتی تبادلوں کی تاریخ کو اجاگر کیا گیا ہے۔ یہاں 24 ہزار نوادرات موجود ہیں جو پتھریلے دور سے لے کر جمہوریہ کے ابتدائی دور تک پھیلے ہوئے ہیں۔

ارضروم میوزیم کے ڈائریکٹر حسنو گینچ کے مطابق اس مجموعے میں شامل بہت سی اشیاء یہ ظاہر کرتی ہیں کہ صدیوں پر محیط ان تبادلوں کے نتیجے میں مختلف ثقافتیں کس طرح باہم جُڑ گئیں۔

ساؤنڈ بائٹ (ترکش): حسنو گینچ، ڈائریکٹر، ارضروم میوزیم

"خاص طور پر ایشیا کے جس وسیع علاقے میں چین، منگولیا، قازقستان اور ترکمانستان شامل ہیں ہمیں ایسی قبریں ملتی ہیں جو ان ترکوں کی ہیں جو وہاں آباد تھے اور ساتھ ہی ان قوموں کی بھی جو ان کے ساتھ وہاں رہتی تھیں۔”

ارضروم ٹیکنیکل یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ کے رکن مراد کوچوکوگرلو نے ارضروم کے ثقافتی ورثے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ شہر قدیم شاہراہِ ریشم کا ایک اہم مرکز رہا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ (ترکش): مراد کوچوک اوغورلو، شعبہ تاریخ کے رکن، ارضروم ٹیکنیکل یونیورسٹی

"بہت سے ثقافتی عناصر جو وسطی ایشیا سے جنم لے چکے تھے وہ اُس وقت سے لے کر آج تک ارضروم میں موجود ہیں۔ اس سے باہمی ثقافتی میل جول پیدا ہوا۔ ارضروم نے ان ثقافتوں کو صدیوں تک محفوظ رکھا اور ریشم کے راستے سے آنے والی تازگی کی بدولت اپنی ثقافتی دولت کو قائم رکھا۔”

استنبول میں واقع توپ کاپی محل، جہاں چینی مٹی کی اشیاء کا دنیا کا ایک سب سے بڑا ذخیرہ موجود ہے، اس سال ایک نیا پورسلین میوزیم کھولنے کی تیاری کر رہا ہے جس میں خاص توجہ چین پر دی جائے گی۔

ساؤنڈ بائٹ (ترکش): الہان کوچامان، سربراہ، توپ کاپی پیلس ڈیپارٹمنٹ

"ہمارے پاس تقریباً 22 ہزار چینی مٹی کے برتن موجود ہیں، جن میں سے 12 ہزار صرف چین سے آئے ہوئے ہیں۔ یہ دنیا کے قیمتی ترین ذخائر میں سے ایک مانا جاتا ہے۔”

یہ عجائب گھر سلطنت عثمانیہ کے سلاطین کے عظیم ورثے کو محفوظ رکھے ہوئے ہے اور اس میں 13ویں صدی سے لے کر 20ویں صدی کے اوائل تک تجارت اور سفارتی تبادلوں کے ذریعے حاصل کردہ نوادرات کو نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔ نمایاں اشیاء میں چین کے یوان اور منگ خاندانوں کی سیلیڈون اور نیلا سفید چینی برتن شامل ہیں جو چین اور سلطنت عثمانیہ کے درمیان طویل تاریخی تعلقات کی نشاندہی کرتے ہیں۔

شمال مغربی صوبہ بورصہ کے اموربے ریشم پیداوار و ڈیزائن مرکز میں واقع ریشم عجائب گھر بھی ترکی کے چین کے ساتھ شاہراہِ ریشم پر قائم تاریخی روابط کا گواہ ہے۔

یہ عجائب گھر روایتی کھڈیوں، بُنائی کے آلات، ریشمی دھاگے، تاریخی تصاویر اور دستاویزات کو نمائش پر رکھتا ہے۔ اس میں تجارتی اشیاء اور کپڑوں جیسے نوادرات بھی شامل ہیں جو چین اور بورصہ کے درمیان ثقافتی تبادلوں کی عکاسی کرتے ہیں۔

استنبول، ترکی سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!