پاکستان سپیس اینڈ اپر اٹماسفیئر ریسرچ کمیشن(سپارکو) کے چیئرمین محمد یوسف خان(بائیں) اور چین کے انسان بردار خلائی انجینئرنگ دفتر(سی ایم ایس ای او) کے ڈپٹی ڈائریکٹر لِن شی چھیانگ اسلام آباد میں پاکستانی خلا نورد کی خلائی پرواز کے حوالے سے تعاون کے معاہدے کی دستاویزات کا تبادلہ کررہے ہیں جبکہ وزیراعظم شہباز شریف بھی اس موقع پر موجود ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین 2 پاکستانی خلانوردوں کو خلائی مشنز کے لئے منتخب کرکے ان کی تربیت کرے گا جن میں سے ایک خلانورد مستقبل میں چینی خلائی سٹیشن کی پرواز میں بطور پے لوڈ سپیشلسٹ خدمات انجام دے گا۔
چین کے انسان بردار خلائی ادارے(سی ایم ایس اے) کے ترجمان لِن شی چھیانگ نے چین کے شمال مغربی شہر جیو چھوان میں پریس کانفرنس میں کہا کہ منتخب پاکستانی خلانورد خلا میں موجودگی کے دوران معمول کی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے تیار کردہ سائنسی تجربات بھی انجام دے گا۔
لِن شی چھیانگ نے کہا کہ پاکستانی خلا نوردوں کے انتخاب کا عمل رواں سال فروری کے آخر میں دو طرفہ تعاون کے معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد جاری ہے۔
لِن شی چھیانگ نے بتایا کہ یہ انتخاب 3 مراحل پر مشتمل ہے۔ ابتدائی مرحلہ پاکستان میں جبکہ دوسرا اور حتمی مرحلہ چین میں ہوگا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ چین اس وقت دیگر ممالک کے ساتھ بھی بات چیت کر رہا ہے تاکہ اپنے مستقبل کے خلائی سٹیشن کے مشنز میں غیر ملکی خلا نوردوں کی شرکت ممکن بنائی جا سکے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link