آسٹریلیا کے شہر کینبرا میں ہاٹ ائیر بیلون برلے گرفن جھیل کے اوپر سے پرواز کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) ایک شائع شدہ نئی تحقیق کے مطابق موسمیاتی حدت میں اضافے اور بڑھتی ہوئی ہیٹ ویو سے دنیا بھر کی جھیلوں میں آکسیجن کی سطح کم ہوگئی ہے۔
محققین نے گزشتہ 20 برسوں کے دوران دنیا بھر کی 15 ہزار سے زائد جھیلوں میں تحلیل شدہ آکسیجن کی سطح یعنی پانی میں آکسیجن کی مقدار کے اعداد و شمار کا تجزیہ کرنے کے بعد اس کمی کا پتہ چلایا ہے۔
جریدے سائنس ایڈوانسز میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق دنیا بھر کی 83 فیصد جھیلوں کو زمینی پانی میں آکسیجن کی مقدار میں کمی کا سامنا ہے ۔ جھیلوں میں آکسیجن کی مقدار میں کمی اوسط شرح سمندروں اور دریاؤں دونوں کی نسبت زیادہ ہے جو اس مسئلے کی شدت کو اجاگر کرتی ہے۔
مصنفین کا کہنا ہے کہ اس کی بڑی وجہ موسمیاتی حدت ہے جو آکسیجن کی حل پذیری کو کم کر کے آکسیجن کی کمی کا 55 فیصد حصہ بنا تی ہے۔
اس کے علاوہ جھیلوں میں غذائی اجزاء کا بڑھتا ارتکاز بھی مجموعی نقصان کا تقریباً 10 فیصد ہے۔ اسے یوٹروفیکیشن کہا جاتا ہے۔
اس ضمن میں ہیٹ ویو کے اثرات کا بھی تجزیہ کیا گیا۔ مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ ہیٹ ویو آکسیجن کی کمی پر تیزی سے اور واضح اثرات مرتب کرتی ہے جس سے اوسط درجہ حرارت کی نسبت 7.7 فیصد کمی واقع ہوتی ہے۔
چینی اکیڈمی برائے سائنس کے نان جنگ انسٹی ٹیوٹ آف جیوگرافی اینڈ لیمنولوجی کے محقق ژانگ یون لین کا کہنا ہے کہ آکسیجن میں کمی انواع کے معدوم ہونے، آبی حیاتیات کے خاتمے اور ماہی گیری کی تجارتی صنعتوں کے خاتمے کا باعث بن سکتی ہے۔
چین کی نان جنگ یونیورسٹی اور برطانیہ کی بنگور یونیورسٹی کے محققین نے بھی اس تحقیق میں حصہ لیا۔
