بیلاروس کے منسک میں بیلاروس کے نائب وزیر کھیل و سیاحت اولیگ آندرےچک ایک سیاحتی ورکشاپ سے خطاب کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
منسک (شِنہوا) بیلاروس میں چین کے سفارت خانے اور بیلاروس کے وزارت کھیل و سیاحت نے منسک میں چینی ثقافتی مرکز میں سیاحتی آپریٹرز کے لیے ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا۔
اس تقریب میں چین اور بیلاروس کی تقریباً 30 سیاحتی ایجنسیوں اور ایئرلائنز کے نمائندوں نے شرکت کی تاکہ سیاحتی اور ثقافتی تعاون کے لئےمواقع تلاش کیےجا سکیں۔
ورکشاپ میں دونوں ممالک کے سیاحتی آپریٹرز کے درمیان براہ راست بات چیت کے لئے ایک خاص ون-آن-ون مذاکراتی زون قائم کیا گیا جس سے ایک متحرک اور دلچسپ ماحول پیدا ہوا۔ بات چیت کو آسان بنانے کے لیے میزبانوں نے 10 ماہر مترجمین کی خدمات حاصل کیں۔
ایک مترجم جین بیریوک نے کہا کہ پوری ورکشاپ میں بات چیت کی بھرپور خواہش تھی۔ ہم نے کئی کمپنیوں کے ساتھ بات چیت کی اور گفتگو تفصیلی اور حقیقت پسندانہ تھی۔
بیریوک نے اعتراف کیا کہ انہوں نے اس سے پہلے اتنا مصروف ترجمہ کا کام نہیں کیا تھا لیکن وہ دونوں ممالک کی سیاحت کی صنعتوں کے لیے رابطے کا پل بنانے میں مدد فراہم کرنے پر خوش ہے۔
بیلاروس میں چین کے سفارت خانے کے ثقافتی قونصلر اور منسک میں چینی ثقافتی مرکز کے ڈائریکٹر شیا گوانگ یوآن نے شِنہوا کو بتایا کہ چینی اور بیلاروسی دونوں شراکت داروں کے خلوص اور تعاون کی خواہش واضح ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شرکاء کی بڑھتی ہوئی تعداد اور جوش و خروش کے ماحول نے چین اور بیلاروس کے درمیان سیاحتی تعاون کے لیے بڑی صلاحیت کی عکاسی کی ہے۔
