بنجر زمین پر شروع ہونے والا ایک عام شمسی توانائی (فوٹووولٹائیک) منصوبہ اب چنگہائی تبت سطح مرتفع پر مویشی پالنے والے کسانوں کے لئے غیر متوقع فوائد کا باعث بن گیا ہے۔
منگولیا کی زبان میں "تالاطان” کا مطلب "بنجر زمین” ہے۔ یہ علاقہ ایک زمانے میں تیز ہواؤں اور ریت کے طوفانوں سے بری طرح متاثر رہتا تھا اور یہاں کی گھاس اور پودے بہت کمزور یا ادھوری نشوونما کا شکار تھے۔
علاقے کی بلند سطح اور دھوپ کے طویل دورانیے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مقامی حکام نے سال 2012 میں بڑے پیمانے پر شمسی توانائی کے منصوبے شروع کئے۔
فوٹووولٹائیک پینلز کی وسیع قطاروں نے غیر متوقع طور پر صحرا کے پھیلاؤ کو روکا اور تالاطان گوبی صحرا میں گھاس اور سبزہ اگانے میں مدد فراہم کی۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): ڈونگ ہائی شینگ، ڈپٹی جنرل منیجر، ہوانگ ہے ہائیڈرو پاور ڈویلپمنٹ کمپنی ، ہینان برانچ
"ہینان تبتی خود مختار پریفیکچر میں شمسی توانائی کے سالانہ استعمال کا دورانیہ تقریباً 2600 گھنٹے تک پہنچ سکتا ہے۔ شمسی بجلی گھروں کی بڑے پیمانے پر تعمیر سے پینلز ہوا اور ریت کو روکنے میں مدد دیتے ہیں اور زمین سے بخارات کے اخراج کو کم کرتے ہیں۔ جیسے جیسے نباتات بحال ہو رہی ہیں، گھاس مزید گھنی اور سرسبز ہو گئی ہے۔”
مقامی چرواہوں کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی سے ان کی آمدنی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): یہدور، مقامی چرواہا
"جب سے میں نے سولر پارک میں اپنی بھیڑیں چرانا شروع کی ہیں میری بھیڑوں کی تعداد 100 سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔ وہ اب بہت بہتر حالت میں ہیں۔ پہلے میری سالانہ آمدنی تقریباً 20 سے 30 ہزار یوآن (تقریباً 2800 سے 4250 امریکی ڈالر)تھی لیکن اب میں سالانہ تقریباً 70 ہزار یوآن (9900 امریکی ڈالر سے زیادہ) کما سکتا ہوں۔”
حالیہ برسوں میں ہینان تبتی خود مختار پریفیکچر میں 32 فوٹو وولٹائیک ماحولیاتی چراگاہیں اور شمسی پارک کے اندر جانوروں کے 56 مرکزی چرائی کے مقامات بنائے گئے ہیں۔ان اقدامات سے آس پاس کے 18 دیہات کو فائدہ پہنچ رہا ہے جہاں ہر سال 20 ہزار سے زیادہ بھیڑیں پالی جاتی ہیں۔
فوٹووولٹائیک بجلی پیدا کرنے اور مویشی پروری کو یکجا کرنے والا تالاطان کا یہ جدید ماڈل صحرا کے پھیلاؤ پر قابو پانے اور صاف توانائی کو فروغ دینے کا ایک نیا طریقہ کار پیش کرتا ہے۔
چین میں صنعتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اب ماحول دوست توانائی کے ترقی یافتہ ڈھانچے سے تخلیقی انداز میں فائدہ اٹھا رہی ہے۔ وہ زمینیں جو کبھی بنجر ہوا کرتی تھیں، اب ہریالی اور خوشحالی کا منظر پیش کر رہی ہیں۔
شی ننگ، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
شی زانگ کے صحرائی علاقوں میں شمسی پینلز نے زمین ہری کر دی
تالاطان گوبی صحرا میں گھاس کی افزائش میں نمایاں اضافہ ہوا
چراگاہیں مویشیوں کے چارے کا مسئلہ بھی حل کر رہی ہیں
فوٹو وولٹائیک پینلز نے زمین سے بخارات کا اخراج کم کیا
شمسی منصوبوں نے ہوا اور ریت کے طوفان روکنے میں مدد دی
مقامی چرواہوں کی بھیڑوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا
چرواہوں کی سالانہ آمدنی دوگنا اضافے کے ساتھ 70 ہزار یوآن ہو گئی
ہینان میں 32 ماحولیاتی چراگاہیں اور 56 چرائی کے مقامات ہیں
شمسی پینلز منصوبے صحرا کا پھیلاؤ روکنے میں معاون ثابت ہوئے




