پیانگ یانگ(شِنہوا)عوامی جمہوریہ کوریا (ڈی پی آر کے) نے کہا ہے کہ جاپان کی ایٹمی طاقت بننے کی کوشش کو ہر صورت روکنا چاہیے۔
سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق ڈی پی آر کے کی وزارت خارجہ کے ماتحت جاپان سٹڈیز انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جاپان نے ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے جو ایک جنگی جرائم کرنے والی ریاست کی طرف سے سرخ لائن پار کرنے کے مترادف ہے۔
وزارت نے کہا کہ جاپان اپنی عسکری سکیورٹی پالیسی پر نظر ثانی کر رہا ہے، جس کا ثبوت یہ ہے کہ وہ پیشگی حملہ کرنے کی اپنی صلاحیت کو مضبوط بنا رہا ہے، ہتھیاروں کی برآمد پر پابندیاں نرم کر رہا ہے اور ایٹمی عدم پھیلاؤ کے تین اصولوں کا ازسرنو جائزہ لے رہاہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ کوئی بھول چوک میں دیا گیا بیان نہیں ہے بلکہ یہ جاپان کی طرف سے ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی دیرینہ خواہش کی عکاسی ہے۔ یہ جاپانی آئین اور اس کے ساتھ ساتھ ان بین الاقوامی قوانین کے لئے بھی کھلا چیلنج ہے جو ایک شکست خوردہ ملک، جس سے مراد جنگ عظیم دوئم میں جاپان کی شکست ہے، کی ذمہ داریوں کا تعین کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک اعلیٰ عہدیدار، جو حکومت کو سکیورٹی پالیسیوں کی سفارش کرنے کا انچارج ہے، کے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیانات یہ ثابت کرتے ہیں کہ جاپان کا سیاسی حلقہ ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی سخت تگ و دو کر رہا ہے اور یہ چیز واضح طور پر جاپان کی جنگجو اور جارحانہ فطرت کو ظاہر کرتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جاپان کی جارحیت کی تاریخ واضح طور پر ثابت کرتی ہے کہ اگر یہ ملک ایٹمی ہتھیار حاصل کر لے تو ایشیائی ممالک شدید نقصان اٹھائیں گے اور انسانیت ایک بڑی تباہی کا سامنا کرے گی۔ امن پسند لوگوں کو جاپان کی فوجی خواہشات کو مضبوطی سے روکنا چاہیے۔




