اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی آئل ریفائنری نے قابل تجدید توانائی کا استعمال کرکے سمندری پانی...

چینی آئل ریفائنری نے قابل تجدید توانائی کا استعمال کرکے سمندری پانی سے ہائیڈروجن تیار کرلی

چین کے جنوبی جزیرہ نما صوبہ ہائی نان کے شہر سانیہ سے 150 کلومیٹر دور گہرے سمندر میں واقع چین کی ایک گیس آئل فیلڈ دیکھی جاسکتی ہے۔ (شِنہوا)

 بیجنگ (شِنہوا) چین نے قابل تجدید سمندری وسائل سے بجلی حاصل کرکے سمندری پانی سے ہائیڈروجن کی پیداوار میں ٹیکنالوجیکل پیشرفت کی ہے۔

چائنہ نیشنل آف شور آئل کارپوریشن (سی این او او سی) کے ذیلی ادارے سینرٹیک نے اعلان کیا ہے کہ میگاواٹ کلاس سمندری پانی کے الیکٹرولیسیس پلانٹ کی آزمائشی تنصیب نے تجرباتی ہدف حاصل کرتے ہوئے 99.999 فیصد کی خالص سطح کے ساتھ ہائیڈروجن مہیا کی ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اس تنصیب میں فی گھنٹہ 200 معیاری مکعب میٹر ہائیڈروجن کی پیداوار اور پانچ کنٹینرز میں کرنٹ پروسیسنگ، سمندری پانی کے الیکٹرولائٹس اور ہائیڈروجن صاف کرنے جیسے بنیادی آپریشنز کو ضم کیا گیا ہے جس سے آف شور پلیٹ فارمز کے لئے موزوں کمپیکٹ اور پورٹیبل سہولت تشکیل پائی ہے۔

کمپنی کے مطابق اسے آف شور ہوا اور شمسی توانائی میں اندرونی تغیرات اور مداخلت کے مطابق ڈھالنے کے لئے تیار کیا گیا ہے  جو قابل تجدید توانائی وسائل کے اسی مقام پر استعمال کے لئے ایک مئوثر حل مہیا کرتا ہے۔

سمندری پانی ہائیڈروجن کی پیداوار کے لئے ایک وافر وسیلہ ہے۔  سمندری پانی کا الیکٹرولائٹس غیرمستحکم ماحول دوست بجلی کو ماحول دوسست ہائیڈروجن میں تبدیل کرسکتا ہے جسے ذخیرہ کرکے منتقل کرنا آسان ہے، تاہم سمندری پانی کی پیچیدہ ساخت کو کیٹیلسٹ میں گرواٹ اور شدید سائیڈ ایفکٹ جیسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

سینر ٹیک کے نئے آلات نے ڈیسیلینیشن کے بغیر براہ راست سمندری پانی کے الیکٹرولائٹس کو ممکن بنایا ہے جس سے نہ صرف لاگت میں کمی ہوئی بلکہ مستحکم ، طویل مدتی ہائیڈروجن کی پیداوار کو بھی یقینی بنایا گیا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!