چین کے سب سے بڑے صحرا تَکلِمکان کے شمالی کنارے پر ایک نوجوان خاتون نے ریت میں پھل اُگانے کا حیران کن کارنامہ انجام دیا ہے۔
سنکیانگ کی رہائشی لی زِفان 2019 میں یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد اپنے آبائی شہر تیمن گوان واپس آئیں اور ایک تجرباتی باغ لگانے کا فیصلہ کر لیا۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): لی زِفان، جنرل منیجر، جِیامو ہارٹیکلچرل ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ کمپنی، تیمن گوان
"میرے لیے کھیتی باڑی کا علم تقریباً صفر سے شروع ہوا ہے، بلکہ شاید اس سے بھی کم۔ مجھے کوئی تجربہ نہیں تھا۔ مثال کے طور پر، جب ہم نے اندرونِ ملک سے پھلوں کے پودے لا کر اسی طریقے سے لگائے جیسے وہاں لگائے جاتے ہیں۔ تو وہ بڑی تعداد میں مر گئے۔”
ابتدائی ناکامیوں کے بعد لی زِفان نے یونیورسٹی کے ماہرین سے رہنمائی حاصل کی اور “ریت کاشت” کی تکنیک سیکھی ہے جو ایک ایسا طریقہ جس میں پودے مٹی کے بجائے ریت میں اُگائے جاتے ہیں جبکہ غذائی اجزا اور پانی کی درست مقدار مصنوعی طور پر فراہم کی جاتی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): لی زِفان، جنرل منیجر، جِیامو ہارٹیکلچرل ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ کمپنی، تیمن گوان
"ریت بالکل ایک خالی کاغذ کی طرح ہے جو صرف جڑوں کو سہارا دیتی ہے۔ ہم اپنی ضرورت کے مطابق اس میں غذائی اجزا شامل کرتے ہیں تاکہ پودے بہتر طور پر نشوونما پا سکیں۔”
عملی تجربے کے دوران لی زِفان نے اس تکنیک کو بہتر بنایا اور مختلف فصلوں کے لیے موزوں بنایا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): لی زِفان، جنرل منیجر، جِیامو ہارٹیکلچرل ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ کمپنی، تیمن گوان
"ہم نے دیکھا کہ خالص ریت میں کاشت مختصر مدت والی فصلوں جیسے اسٹرابیری اور ٹماٹر کے لیے موزوں ہے مگر طویل دورانیے والی فصلوں جیسے خوشبودار ناشپاتی، انجیر اور سیب کے لیے جڑوں کا تحفظ کم ہوتا ہے۔ اس لیے ہم نے ریت میں مخصوص مقدار میں سرکنڈے کا مادہ شامل کیا ہے تاکہ جڑوں کا تحفظ بڑھ سکے۔
گوبی کے بنجر صحرا میں جہاں گھاس بھی مشکل سے اگتی ہے اب ہم درخت اور پھل اُگا سکتے ہیں۔ یہی طریقہ ہے جس سے ہم نے صحرا میں پھل اُگانے کے چیلنج پر قابو پایا ہے۔”
2020 میں لی زِفان نے کورلا شہر کے یِنگشیا ٹاؤن شپ میں 23 اسمارٹ گرین ہاؤسز قائم کیے ہیں جہاں موبائل فون کے ذریعے درجہ حرارت، نمی، روشنی اور کھاد کے استعمال کو خودکار نظام سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔
آج وہ جدید زرعی صنعتی پارکس کی سربراہ ہیں جو تقریباً 1,700 گرین ہاؤسز میں جدید کاشت کے طریقے فروغ دے رہے ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ 4 (چینی): لی زِفان، جنرل منیجر، جِیامو ہارٹیکلچرل ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ کمپنی، تیمن گوان
"میرے لیے سب سے خوشی کا لمحہ وہ ہوتا ہے جب کوئی ہمارا پھل کھا کر کہتا ہے، ‘واہ، یہ تو بہت مزیدار ہے!’ یہی تعریف میرے لیے سب سے بڑی خوشی اور میرے کام کا اعتراف ہے۔”
کورلا، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ
