ماضی کے مقبول فلمی ہیرو سعود نے کہا ہے کہ فلموں کی شوٹنگ کے دوران مجھے اداکاراں کو گود میں اٹھانا پڑتا تھا، ایک پرا گرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی کے فلمی دور میں فلم کی شوٹنگ کے دوران آواز ڈب نہیں کی جاتی تھی بلکہ بعد میں ڈبنگ کرنا پڑتی تھی، جو ایک مشکل عمل ہوتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ریمبو، بابر علی اور شان سمیت تمام اداکاروں کو یہ مرحلہ طے کرنا پڑتا تھا کیونکہ پرنٹ اچھا نہیں ہوتا تھا اور اسکرپٹ بھی مکمل طور پر دستیاب نہیں ہوتا تھا، بعض اوقات ڈائیلاگ شوٹنگ کے دوران ہی بدل جاتے تھے، اس لیے بعد میں ہونٹوں کی حرکت سے اندازہ لگا کر ڈبنگ کرنا پڑتی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اس تجربے کا فائدہ یہ ہوا کہ ہم عام زندگی میں بھی کسی کے ہونٹوں سے باآسانی پہچان سکتے ہیں کہ وہ کیا بات کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلم کی اداکاری اور ٹی وی کی اداکاری میں بہت فرق ہے، فلم میں کام جلدی کیا جاتا ہے، جب کہ ٹی وی ڈراموں میں ایک ڈائیلاگ بولنے میں بھی بہت وقت لگ جاتا ہے۔
