منگل, اگست 26, 2025
تازہ ترینگزشتہ مالی سال 3 لاکھ 76 ہزار ارب روپے سے زائد کی...

گزشتہ مالی سال 3 لاکھ 76 ہزار ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

اسلام آباد: گزشتہ مالی سال 2024-25ء میں 3لاکھ 76ہزار ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیاں سامنے آگئیں۔ ذرائع کے مطابق 4 ہزار 879 صفحات پر مشتمل آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال پیپرا قواعد کی خلاف ورزیوں سے 284 ٹریلین جبکہ ناقص، غیرمکمل، سول ورکس میں تاخیر سے 85ٹریلین کی بے ضابطگیاں ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق واجبات و ریکوری کے مسائل سے 2.5ٹریلین جبکہ سرکلر ڈیٹ کے تصفیہ میں ناکامی سے 1200ارب اور قوانین و ضوابط کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے 958ارب کی بے ضابطگیاں ہوئیں۔رپورٹ کے مطابق سروس ڈیلیوری اور ویلیو فار منی مسائل سے 73ارب سے زائد جبکہ حکومتی حصص کی عدم وصولی سے 47ارب روپے سے زائد، زمین پر قبضوں اور غیر قانونی استعمال سے 44.56ارب روپے کا نقصان ہوا۔

زائد ادائیگیوں اور ریکوری میں کمی سے 44.54 ارب، غیر مجاز اخراجات کے باعث 27.89ارب، ملازمین اور ایچ آر سے متعلق مسائل کی وجہ سے 26.99ارب، غیر محتاط اور غیر قانونی سرمایہ کاری سے 25.32ارب، سرمائے اور کلیمز کی بندش کی وجہ سے 17.57ارب، ریونیو کی کم وصولی کی وجہ سے 16ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

رپورٹ کے مطابق ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کے مسائل کے باعث 14.53ارب جبکہ کمرشل بینک اکانٹس کی مینجمنٹ کے مسائل سے 10.45ارب اور بعض اداروں کی جانب سے آڈٹ ریکارڈ نہ دینے کی وجہ سے 8.6ارب کا نقصان ہوا۔

رپورٹ کے مطابق سول ورکس کے ڈیزائن اور ویلیوایشن کے مسائل سے 7.7ارب ،عوامی پیسے کی خوردبرد اور کرپشن سے 6.3ارب روپے کا نقصان ہوا جبکہ اندرونی کنٹرولز کی کمزوریوں کے باعث 677ارب سے زائد ،ناقص اثاثہ جات مینجمنٹ کی وجہ سے678ارب اور کنٹریکٹ مینجمنٹ کے مسائل نے 280ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!