منگل, اگست 26, 2025
انٹرنیشنلگلگت بلتستان میں گلیشیئر پھٹنے سے سیلاب، تلیداس گاؤں میں تباہی

گلگت بلتستان میں گلیشیئر پھٹنے سے سیلاب، تلیداس گاؤں میں تباہی

گلگت بلتستان میں آج صبح گلیشیئر پھٹنے سے آنے والے سیلاب نے دریائے غذر کو کئی گھنٹوں سے بلاک کر کے رکھ دیا ہے، جس سے نچلے علاقوں کو خطرہ لاحق ہوگیا۔

گلگت بلتستان (جی بی) حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق سیلاب نے وادی گپیس کے تلیداس گاؤں کو نقصان پہنچایا اور درجنوں گھرانے بے گھر ہوگئے۔

متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، حکام کے مطابق جمعہ کی صبح تقریباً ساڑھے 3 بجے گُلاریر گلیشیئر سے جھیل پھٹنے کے نتیجے میں سادو نالے میں شدید سیلاب آیا۔

سیلاب نے نچلے علاقوں خصوصاً تلیداس گاؤں میں تباہی مچادی، درجنوں مکانات تباہ ہوگئے، انفرااسٹرکچر، زمین اور مویشی بہہ گئے، مقامی افراد کے مطابق گاؤں کا 80 فیصد حصہ تباہ ہوچکا ہے۔

ایک مقامی شخص عبد الواحد نے بتایا کہ گلیشیئر کے قریب مقیم کچھ چرواہوں نے موبائل کے ذریعے نچلے علاقوں میں لوگوں کو سیلاب کی اطلاع دی، اور ان سے فوری انخلا کی اپیل کی، جس کے بعد رہائشیوں نے محفوظ مقامات کی طرف نکلنے میں کامیابی حاصل کی۔

سیلاب کی وجہ سے صبح سویرے سے دریائے غذر بند ہوگیا اور ایک مصنوعی جھیل بن گئی۔

کئی لوگ اس وقت پھنس گئے جب پانی نے اُن کا راستہ کاٹ دیا، سیلاب کے بہاؤ نے اپنا رخ بدل کر ایک جزیرہ نما بنا دیا، جس کے باعث روشن گاؤں کے لوگ پھنس گئے، تاہم کئی گھنٹوں بعد وہ دوسرے علاقوں میں پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔

جی بی حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے کہا کہ 50 پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے، دریائے غذر کا بہاؤ زیادہ دیر تک رکا رہا تو یہ دیہات ڈوب سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جی بی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، ریسکیو 1122 اور مقامی انتظامیہ ریلیف اور ریسکیو آپریشنز میں مصروف ہیں اور مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گُلبر خان نے وزیر داخلہ جی بی اور ڈی جی، جی بی ڈی ایم اے کو فوری طور پر گپیس تلیداس میں پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ انسانی جانوں کو بچانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور پاکستان آرمی سے بھی مدد طلب کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ نے کمشنر گلگت، ڈی آئی جی گلگت، ڈپٹی کمشنر غذر، ایس ایس پی اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ دریائے غذر کے قریب بستیوں میں حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

دریائے غذر کے پانی کے بہاؤ کی بندش کے باعث پانی قریبی علاقوں میں داخل ہونا شروع ہوگیا، مقامی افراد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر یہ رکاوٹ برقرار رہی تو غذر، گلگت اور دیامر کے نچلے علاقے بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات ایمان شاہ نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اور جی بی ڈی ایم اے نے ابتدائی ریلیف اور ریسکیو سرگرمیاں شروع کردی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غذر میں عارضی جھیل کے ٹوٹنے کے خدشے کے پیش نظر نچلے علاقوں کے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

پاکستان آرمی نے بھی ریسکیو اور ریلیف آپریشن شروع کردیا ہے۔

ایمان شاہ نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو پاک فوج کے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے نکالا جا رہا ہے اور بنیادی ضروریات فراہم کی جا رہی ہیں۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!