راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ختم نبوتؐ کے احترام میں جلسہ ملتوی کیا، آزادی چاہنے والے میرے حکم کو کمزوری نہ سمجھیں، چیف جسٹس سپریم کورٹ و وہائیکورٹ فیصلوں سے آئین، قانون کی تباہی کررہے ہیں،فیصلہ ساز ملک تباہی سے بچانا چاہتے ہیں تو عوامی مینڈیٹ کا احترام کریں،خیبرپختونخوا حکومت کیخلاف اپنے لوگوں کی سازشیں برداشت نہیں کرسکتا۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور اعظم سواتی نے کہا کہ عمران خان نے ملاقات کیلئے بلایا تھا، انہوں نے کہا ہے کہ رپورٹ ملی ہے کہ مذہبی جماعتیں ختم نبوتؐ کے بچاؤ کیلئے اسلام آباد ریڈ زون میں اکٹھی ہو رہی ہیں، ہماری جماعت کو ختم نبوتؐ کا انتہائی احترام ہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا کہ عمران خان کے حکم پرترنول جلسہ ملتوی کیا گیا ہے تاہم بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ آزادی کے چاہنے والے میرے اس حکم کو کمزوری نہیں سمجھیں،ہماری جماعت پرامن سیاسی اور قانونی جدوجہد پر یقین رکھتی ہے، انتشار سے بچنے کیلئے جلسہ ملتوی کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ9مئی واقعہ میں ہم کسی طرح ملوث ہیں تو سی سی ٹی وی سامنے لائی جائے، ساری جدوجہد انصاف اور قانون کی علمبرداری کیلئے ہے،لاہور میں 27 اگست کو اور اسلام آباد میں 8 ستمبر کو جلسہ ضرور ہونا چاہئے۔انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہاہے کہ ہم پی ڈی ایم کی حکومت کو نہیں ملک کے فیصلہ سازوں کو کہتے ہیں کہ اگر ملک کو تباہی سے بچانا ہے تو عوامی مینڈیٹ کا احترام کریں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اورجسٹس عامر فاروق جس طرح کے فیصلوں سے قانون اور آئین کی تباہی کررہے ہیں اس پر نظر رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ اس امر کو فیصلہ سازوں نے باور کروانا ہے کہ ملک کو صرف آئین اور قانون کہ پاسداری آگے لے جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کے خلاف جو اپنے لوگ سازش کر رہے ہیں یہ برداشت نہیں کر سکتا۔پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہاکہ انشاء اللہ (آج) جمعہ کو سپریم کورٹ جائیں گے اورچیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور چیف جسٹس عامر فاروق کے فیصلوں سے جتنا پاکستان کو نقصان ہوا ہے اس پر بات کریں گے۔
الیکشن کمیشن و چیف الیکن کمشنر کیخلاف جو ریفرنس فائل کیا ہے اس پر میڈیا کے سامنے بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کبھی بھی ملک میں انتشار نہیں چاہتے، انتشار کو دور کرنے کے لئے مشکل فیصلہ کیا اور جلسہ ملتوی کیا۔
