ہفتہ, جولائی 26, 2025
پاکستان9 مئ مقدمے میں شاہ محمود قریشی بری، یاسمین راشد اور محمود...

9 مئ مقدمے میں شاہ محمود قریشی بری، یاسمین راشد اور محمود رشید کو 10، 10 سال قید کی سزا

انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے 9 مئی کے مقدمہ میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو بری کردیا جبکہ سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید کو 10،10 سال قید کی سزا سنادی۔

انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے شیر پاؤ پل مقدمے کا فیصلہ سنادیا گیا ہے جس کے مطابق سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور حمزہ عظیم سمیت 6 ملزمان کو بری کر دیا گیا ہے۔

عدالت کی جانب سے مقدمے میں 9 ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر 10، 10 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے جن میں سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید شامل ہیں۔

عدالت کی جانب سے اعجاز چوہدری ، عمر سرفراز چیمہ، خالد قیوم ، ریاض حسین ، علی حسن  اور افضال عظیم کو بھی 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

عدالت نے زباس مان ، افتخار احمد ، رانا تنویر اور حمزہ عظیم پاہٹ کو بری کردیا ہے۔

تحریک انصاف کا فیصلے پر ردعمل

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان میں متنازع فیصلوں کی کمی نہ تھی اور آج متنازعہ فیصلوں میں ایک فیصلے کا اضافہ ہوا ہے۔

بیرسٹر گوہرعلی خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے اور ساتھیوں نے کہا تھا شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے، ایک کیس میں مختلف جگہوں پر ٹرائل نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نےعدالتوں کا سامنا کیا اور کبھی اس پر عمل نہ ہوا، اپوزیشن لیڈر پنجاب سمیت تین ارکان پارلیمنٹ کو سزا ہوئی، آج کے فیصلوں سے ثابت ہو رہا ہے عدلیہ اپنی ذمہ داریوں میں ناکام ہوگئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اُٹھ گیا ہے، قانونی تقاضے پورے کئے بغیر ایسی سزائیں ناانصافی ہیں، رات تک ٹرائل چلائے گئے۔

پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 9 مئی مقدمات میں کئی جگہوں پر ایک فرد ہی الزام لگا رہا ہے، پی ٹی آئی کا یہ معاملہ نہیں ، قوم اور ہر فرد کا معاملہ ہے، یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا ، پاکستان کے مستقل کا معاملہ ہے۔

پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے کہا کہ جن لوگوں کو سزا دی گئی وہ بے جرم ہیں، دہشتگردی کا قانون کہاں کہاں استعمال ہوگا ، آئین میں واضح ہے، جلسےجلوس پر دہشت گردی نہیں لگ سکتی۔

بابر اعوان نے کہا ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے ہائیکورٹ میں فیصلہ چیلنج کریں گے، سزاؤں سے تحریک انصاف کا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!