چین کے جنوب مغربی صوبے گوئی ژو کے شہر گوئی یانگ میں ’’بچوں کے لئے پیارا گھر‘‘ نامی خصوصی تعلیم وبحالی مرکز میں آٹزم کا شکار بچے بحالی کی تربیت حاصل کر رہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین میں معذور بچوں اور نوجوانوں کی لازمی تعلیم میں داخلے کی شرح 97 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ ہر سال30 ہزار سے زائد معذور طلبہ یونیورسٹیوں میں داخلہ لیتے ہیں۔
چین کے معذور افراد کی فیڈریشن کے چیئرمین چھینگ کائی نے سٹیٹ کونسل کے انفارمیشن آفس کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ چین کے معذور افراد کے لئے تعلیمی نظام میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ اس وقت ملک بھر میں75 ہزار 800 معذور طلبہ ثانوی فنی سکولوں میں زیر تعلیم ہیں جب کہ59 ہزار 800 طلبہ عمومی ہائی سکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
فیڈریشن کی نائب چیئرپرسن لی ڈونگ مے نے بتایا کہ چین نے معذور طلبہ کی تعلیم تک رسائی کو آسان بنانے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔
مثال کے طور پر سکول کیمپسز کو معاون آلات سے لیس کرنے کے لئے ایک خصوصی مہم شروع کی گئی ہے جس سے تقریباً ایک لاکھ معذور طلبہ مستفید ہوئے۔ خصوصی سکولوں کے لئے معیاری درسی کتب اور 9 مضامین کے لئے اشاروں کی زبان میں درسی کتب بھی تیار کی گئی ہیں۔
مالی اعتبار سے 2025 میں لازمی تعلیم حاصل کرنے والے معذور طلبہ کے لئے فی کس سالانہ سبسڈی 7 ہزار یوآن (تقریباً 980 امریکی ڈالر) سے بڑھا دی گئی ہے۔ ایسے طلبہ جن کے خاندان مالی مشکلات کا شکار ہیں انہیں پرائمری سے لے کر سینئر ہائی سکول تک 12 سال کی مفت تعلیم فراہم کی جا رہی ہے۔
