چین کے شمالی تیانجن میں کارکن ایک انٹیلیجنٹ پیداواری مرکز پر بوہائی آئل فیلڈ پلیٹ فارم کے لئے سٹیل تیار کررہاہے -(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی نیشنل آف شور آئل کارپوریشن (سی این او او سی) نے اعلان کیا ہے کہ بحیرہ بوہائی میں نئے تیار شدہ آئل فیلڈ نے پیداوار شروع کردی ہے جو ملک کی سمندری توانائی کی تلاش میں ایک اہم پیشرفت ہے۔
بحیرہ بوہائی کے جنوبی پانیوں میں واقع کینلی 10-2 آئل فیلڈ چین کے ساحلی علاقوں میں دریافت شدہ سب سے بڑا لیتھولوجک آئل فیلڈ ہے، جس کے تصدیق شدہ جیولوجیکل ذخائر 10 کروڑ ٹن سے زائد ہیں۔
ترقی کے ابتدائی مرحلے میں 79 پیداواری کنویں شامل ہوں گے، جن سے یومیہ 3 ہزار ٹن تیل اور گیس کے مساوی پیداوار کی توقع ہے۔ آئل فیلڈ کی ترقی کا دوسرا مرحلہ بھی ہوگا۔
یہ آئل فیلڈ تقریباً 20 میٹر گہرے پانیوں میں واقع ہے لیکن اس میں بھاری اور پیچیدہ قسم کے تیل کی وجہ سے تکنیکی مسائل درپیش ہیں۔
ان رکاوٹوں سے نمٹنے کے لئے سی این او او سی نے ایک خاص اور جدید ٹیکنالوجی نظام تیارکیا ہے جو بھاری تیل نکالنے کے لئے بنایا گیا ہے۔ سی این او او سی کے ماہر کائی ہوئی نے بتایا کہ یہ نظام زیر زمین تیل کے ذخائر کے ڈھانچے کا درست نقشہ بنانے میں مدد دیتا ہے اور اس سے تیل نکالنے کے عمل کو بہتر بنانے کے لئے مخصوص جگہوں پر اعلیٰ درجہ حرارت والی بھاپ داخل کی جاسکتی ہے۔
سی این او او سی کے نائب صدر یان ہونگ تاؤ نے کہا کہ کینلی 10-2 آئل فیلڈ کلسٹر کے پہلے مرحلے کا کامیاب آغاز چین میں پیچیدہ آف شور بھاری تیل کے ذخائر کی ترقی میں ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ یہ بوہائی آئل فیلڈز سے 4کروڑ ٹن سالانہ پیداواری ہدف کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
