ایران نے اسرائیل کے لیے جاسوسی اور صہیونی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کو حساس معلومات فراہم کرنے کی کوشش پر پھانسی دے دی۔
ایرانی عدلیہ سے وابستہ خبر رساں ادارے میزان نے اتوار کے روز اطلاع دی ہے کہ مجید موسیبی نامی شخص کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے اور اس کی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کو حساس معلومات فراہم کرنے کی کوشش کے الزام میں آج صبح پھانسی دے دی گئی ہے۔
میزان کے مطابق مکمل فوجداری کارروائی اور سپریم کورٹ کی توثیق کے بعد مجید موسیبی کی سزا پر عملدرآمد کیا گیا ہے۔
میزان کی رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ مجید موسیبی کو کب گرفتار کیا گیا تھا، واضح رہے کہ ایران نے گزشتہ ہفتے بھی موساد کے لیے جاسوسی کرنے والے شخص کو پھانسی دے دی تھی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے 16 جون کو رپورٹ کیا تھا کہ ایران کی عدلیہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 2023 سے گرفتار ایک شخص کو پھانسی دے دی گئی ہے، مذکورہ شخص اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کا ایجنٹ ہونے کے جرم میں سزا یافتہ تھا۔
عدلیہ کی سرکاری ویب سائٹ میزان آن لائن کا کہنا تھا کہ موساد کے ایجنٹ اسمٰعیل فکری کو زمین پر فساد پھیلانے اور ’محاربہ‘ (خدا کے خلاف جنگ) جیسے سنگین جرائم میں سزا سنائی گئی تھی۔
ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق موساد کے ایجنٹ کو سزائے موت ایرانی سپریم کورٹ میں اپیل مسترد ہونے پردی گئی، سزائے موت پانے والے اسرائیلی ایجنٹ کی قومیت ظاہر نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند روز میں ایران کے ایٹمی سائنسدانوں، فوجی کمانڈرز اور میزائل تنصیبات پر حملوں کے بعد ملک کے مختلف حصوں سے درجنوں اسرائیلی ایجنٹوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ایرانی پولیس نے گزشتہ ہفتے جنوبی تہران میں موساد کی ایک 3 منزلہ ورکشاپ کا بھی سراغ لگایا ہے جہاں سے 200 کلو بارود اور 23 ڈرونز سمیت دیگر آلات بھی برآمد کیے گئے تھے، اس کارروائی میں بھی موساد کے 2 ایجنٹوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
