زمبابوے کے دارالحکومت ہرارے میں وزیر امور خواتین مونیکا موٹسوانگوا شِنہوا سے گفتگو کر رہی ہیں-(شِنہوا)
ہرارے(شِنہوا)زمبابوے کی امور خواتین، کمیونٹی اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کی وزیر مونیکا موٹسوانگوا نے کہا ہے کہ زمبابوے اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات اپنے قیام کے 45 سال گزرنے کے بعد گہرے ہو رہے ہیں۔
ہرارے میں شِنہوا کو دئیے گئے حالیہ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان پائیدار دوستی نے زمبابوے کی سماجی و اقتصادی ترقی میں مثبت نتائج دئیے ہیں۔
موٹسوانگوا نے کہا کہ چین کے ساتھ زمبابوے کے تعلقات کا آغاز آزادی کے بعد نہیں بلکہ اس سے بھی پہلے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعلقات گہرے ہیں۔ آزادی کے وقت چین ان اولین ممالک میں شامل تھا جہاں زمبابوے نے سفارتخانہ قائم کیا۔
موٹسوانگوا نے کہا کہ 1980 میں سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہوئے ہیں۔
موٹسوانگوا نے حال ہی میں زمبابوے سے 15 چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) کے وفد کی قیادت کرتے ہوئے چین کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دورہ مقامی ایس ایم ایز کے لئے چینی خواتین کو بااختیار بنانے، تجارت، سرمایہ کاری اور کاروبار کی ترقی کے بہترین تجربات سیکھنے کا قیمتی موقع تھا۔
موٹسوانگوا نے بتایا کہ اس سال کے دورے میں وفد نے ژے جیانگ صوبے میں یی وو اور ہوژو سمیت مختلف شہروں میں چینی کاروباری افراد سے ملاقاتیں کیں اور چین میں ایس ایم ایز کے ترقیاتی ماڈلز کے بارے میں بصیرتیں حاصل کیں۔
موٹسوانگوا نے چینی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ زمبابوے میں سرمایہ کاری جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقی خطے میں ملک کا مرکزی محل وقوع چینی سرمایہ کاروں کے لئے ایک وسیع علاقائی منڈی تک رسائی فراہم کرتا ہے۔
زمبابوے کی وزیر نے کہا کہ یہ ایک اچھا تعلق ہے اور اسے اپنے دونوں ممالک کی عوام کی بھلائی کے لئے مل کر مزید گہرا کرنا ہوگا۔
