امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس میں اپنا دستخط شدہ انتظامی حکم نامہ دکھارہے ہیں۔(شِنہوا)
واشنگٹن(شِنہوا)امریکی میڈیا کے مطابق توقع ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ اپریل کے اواخر میں کیوبا، ہیٹی، نکارا گوا اور وینزویلا کے تقریباً 5 لاکھ 32 ہزار تارکین وطن کی عارضی قانونی حیثیت ختم کر دے گی۔
ہدف بنائے گئے افراد کو کام کے اجازت ناموں اور ملک بدری کے تحفظ سے محروم کر دیا جائے گا جو انہیں سابق صدر جو بائیڈن کے دور حکومت میں قائم کردہ پیرول نامی امیگریشن اتھارٹی کے تحت دیا گیا تھا۔
اس اقدام کا اطلاق فیڈرل رجسٹر میں متعلقہ نوٹس کی 25 مارچ کو مقررہ سرکاری اشاعت کے 30 دن بعد 24 اپریل سے ہوگا۔
اکتوبر 2022 کے بعد سے امریکہ پہنچنے والے تارکین وطن پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ 30 دن کی مدت کے دوران خود کو ملک بدر کریں۔ ہوم لینڈ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ (ڈی ایچ ایس) کا کہنا ہے کہ بصورت دیگر انہیں گرفتاری یا ملک بدری کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ڈی ایچ ایس کی ترجمان ٹریسیا میک لافلن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بائیڈن دور کے پروگرام کے تحت تارکین وطن کو داخلے کی اجازت دی گئی تھی جسے سی ایچ این وی عمل کہا جاتا ہے۔
