غزہ کے شہر رفح میں اسرائیلی فضائی حملوں سے ہونے والی تباہی کا فضائی منظر۔(شِنہوا)
اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے اداروں نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں انسانی امداد میں اضافہ جاری ہے، جس میں صحت کی دیکھ بھال، خوراک، پانی اور پناہ گاہوں کے ساتھ ساتھ بیکریاں کھولنا اور خاندانوں کو ملانے میں مدد کرنا شامل ہے۔
اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے کہا ہے کہ دفتر اور اس کے شراکت داروں نے شمالی غزہ گورنریٹ میں جبالیہ کیمپ کا دورہ کیا اور دیکھا کہ لوگ ملبے پر عارضی پناہ گاہیں بنا رہے ہیں۔
او سی ایچ اے کا کہنا ہے کہ پانی تک رسائی کا شدید فقدان ہے، تمام کنویں تباہ ہو چکے ہیں اور نہ پھٹنے والے ہتھیاروں کا خطرہ بھی بہت زیادہ ہے۔ ہم اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت دار خوراک کی فراہمی اور ہنگامی پناہ گاہوں کی تعمیر میں مدد کے لئے متحرک ہو رہے ہیں۔
او سی ایچ اے نے کہاکہ پناہ گزینوں کے لئے کام کرنے والے ہمارے شراکت داروں کے مطابق گزشتہ 15 ماہ کے دوران غزہ میں 90 فیصد سے زیادہ ہاؤسنگ یونٹس کو نقصان پہنچا ہے یا وہ تباہ ہوگئے ہیں۔ غزہ میں بڑے پیمانے پر تباہی اور ضروریات کو دیکھتے ہوئے ہم جتنی جلدی ممکن ہوسکے لوگوں کو ضروری امداد فراہم کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔
دفتر نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک اور شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ امدادی کارروائیوں کی بھاری ضروریات کو پورا کرنے کے لئے مالی اعانت فراہم کی جائے۔
مغربی کنارے کے بارے میں او سی ایچ اے نے کہا کہ اسے جنین شہر اور جنین پناہ گزین کیمپ میں فلسطینیوں کی حفاظت اور فلاح و بہبود کے بارے میں انتہائی تشویش ہے، جہاں اسرائیلی فورسز نے ایک کارروائی کی تھی۔
