چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان اور وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ امور ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ تحریک اب اپنی صفوں کو ہر قسم کے مفاد پرستوں سے پاک کر رہی ہے، کارکنان کسی بھی افواہ یا پروپیگنڈے کا شکار ہونے کی بجائے توانائیاں تحریک کے نظریاتی استحکام اور تنظیم کیلئے صرف کریں، غداری اور ضمیر فروشی کرنیوالوں کیلئے پارٹی میں اب کوئی جگہ نہیں۔
بہادر آباد میں ٹائون و یوسی کے ذمہ داران کی تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کسی کی ذاتی جاگیر نہیں بلکہ یہ مخلص کارکنان کے خون سے سینچی ہوئی امانت ہے، اب تنظیم میں فیصلے کسی ایک شخص کی مرضی سے نہیں بلکہ کارکنان کی مرضی اور اجتماعی مشاورت سے کئے جائینگے۔
انہوں نے کہا کہ اجتماعی قیادت ہی تحریک کی اصل طاقت ہے جس طرح سرعام ٹکٹوں کی خرید و فروخت کی گئی وہ تحریک کے نظریاتی وجود پر حملہ تھا، تنظیم کو ایسی سرگرمیوں کا علم ہو چکا تھا، ایم کیو ایم کو اب کسی ایکسپرٹ کی ضرورت نہیں ہمیں ایسے نظریاتی ماہرین درکار ہیں جو تحریک کو فکری بلندی عطا کر سکیں۔
انکا کہنا تھا کارکنان یاد رکھیں کہ ایم کیو ایم کی دعوتِ شمولیت دراصل اپنے آرام، گھر بار اور ذاتی مفادات کے نقصان کا سودا قبول کرنا ہے جو کارکن قوم کی خاطر اس ذاتی نقصان کو بخوشی قبول کر لیتا ہے وہی اصل حق پرست ہے، ہم کسی پر زبردستی کے قائل نہیں بلکہ مخلصانہ جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔




