اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین میں اشیاء کے تبادلہ پروگرام سے طلب اور ماحول دوست ترقی...

چین میں اشیاء کے تبادلہ پروگرام سے طلب اور ماحول دوست ترقی میں اضافہ

چین کے مشرقی صوبہ ژے جیانگ کے شہر ہانگ ژو میں شہری اشیائے صرف کے تبادلے کے پروگرام کے تحت سبسڈی کے لئے درخواست دے رہے ہیں-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین کے جنوبی  گوانگشی ژوانگ خود مختار علاقے میں نوبیاہتا لو یوآن نے اپنے نئے اپارٹمنٹ کی سجاوٹ کرتے ہوئے 7 حصوں پر مشتمل گھریلو الیکٹرانکس پیکیج کا آرڈر دینے کے لئے کئی ماہ تک صحیح وقت کا انتظار کرنے کا انتخاب کیا۔

اس کا صبر رنگ لایا۔ اگست میں نافذ ہونے والی سرکاری سبسڈی کی بدولت وہ کل لاگت میں سے تقریباً 25ہزاریوآن (تقریباً  3477 امریکی ڈالر) کم کرانے میں کامیاب رہا۔

دنیا کی دوسری سب سے بڑی صارف منڈی کو بیرونی غیر یقینی صورتحال اور ناکافی مقامی طلب سے نمٹنے میں مدد دینے کی حکومتی کوششوں کے سلسلے میں رواں سال چین بھر میں لاکھوں افراد اربوں ڈالر کے اشیا کے تبادلے کے پروگرام سے مستفید ہوئے ہیں۔

اشیاء کے تبادلے کے پروگرام کے تحت رواں سال اب تک گھریلو آلات، برقی سائیکلوں اور نئی توانائی والی مسافر گاڑیوں سمیت اشیائے صرف کی ایک وسیع رینج کی فروخت کی مجموعی مالیت 10 کھرب یوآن سے تجاوز کر چکی ہے۔

یہ پروگرام مارچ میں جاری ہونے والے ریاستی کونسل کے لائحہ عمل کا حصہ ہے، جو صارفین کی اشیاء کی تجدید کے لئے اسی طرح کے آخری اقدام کے تقریباً 15 سال بعد آیا ہے۔اس کے نفاذ کے مہینوں بعداس سکیم نے گھریلو کھپت کے امکانات کو کھولنے اور صنعت میں ماحول دوست منتقلی کو فروغ دینے پر قابل ذکر اثر ڈالا ہے۔

 گزشتہ ہفتے منعقد ہونے والی سنٹرل اکنامک ورک کانفرنس میں آئندہ سال کھپت کو بڑھانے، سرمایہ کاری کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور تمام محاذوں پر گھریلو طلب کو بڑھانے کا عہد کیا گیا تھا۔

 2024 کی پہلی 3 سہ ماہیوں میں کھپت نے ملک کی اقتصادی ترقی میں 49.9 فیصد کا حصہ ڈالا  جو سرمایہ کاری اور برآمدات سے کہیں زیادہ ہے  جو بالترتیب 26.3 فیصد اور 23.8 فیصد ہے۔

سٹیٹ کونسل کے ڈویلپمنٹ ریسرچ سنٹر کے محقق چھن لیفن نے کہا کہ اشیا کے تبادلے کا پروگرام نہ صرف صارفین کو خاطر خواہ معاشی فوائد فراہم کرتا ہے بلکہ گھریلو آلات اور فرنیچر جیسے شعبوں میں ترقی کے نئے اعدادوشمار بھی لاتا ہےجبکہ مجموعی طور پر صارفین کی مارکیٹ کو نمایاں طور پر متحرک کرتا ہے۔

قومی ادارہ برائے شماریات (این بی ایس) کے مطابق سبسڈی کی وجہ سے نومبر میں گھریلو آلات، آڈیو ویژول آلات، فرنیچر اور آٹوموبائل کی خوردہ فروخت میں بالترتیب 22.2 فیصد، 10.5 فیصد اور 6.6 فیصد اضافہ ہوا۔

این بی ایس کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ رواں سال کے پہلے 11 مہینوں میں چین میں اشیائے صرف کی خوردہ فروخت میں گزشتہ سال کی نسبت 3.5 فیصد اضافہ ہوا، جو تیسری سہ ماہی کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!