اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین نے سنکیانگ کی مرچ کے بارے میں نام نہاد رپورٹ مسترد...

چین نے سنکیانگ کی مرچ کے بارے میں نام نہاد رپورٹ مسترد کردی

چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے کی بوہو کاؤنٹی میں ایک کسان کٹی ہوئی سرخ مرچیں خشک کررہی ہے-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چینی وزارت خارجہ نے  کہا کہ مٹھی بھر مغربی میڈیا اور طویل عرصے سے غلط معلومات تیار کرنے والوں نے سنکیانگ کے بارے میں ایک کے بعد ایک جھوٹ گھڑے ہیں، لیکن جو کچھ بنایا جاتا ہے وہ سچ کو نہیں چھپاسکتا، جھوٹ ہمیشہ جھوٹ ہی رہتا ہے چاہے ہزار بار ہی کیوں نہ کہا جائے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لِن جیان نے یہ بات اس وقت کہی جب ان سے روزانہ کی پریس بریفنگ کے دوران متعلقہ سوال پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا۔ بعض مغربی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں چین مخالف ماہر تعلیم ایڈرین زینز کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ برطانیہ اور امریکی سپر مارکیٹوں میں فروخت ہونے والی مرچ کی مصنوعات میں سنکیانگ کے اجزاء شامل ہیں  جو ممکنہ طور پر "جبری مشقت” کا استعمال کرتے ہوئے پیدا کئے جاتے ہیں۔

بعض میڈیا اداروں کی جانب سے پیش کی گئی اس نام نہاد رپورٹ میں موجود انتہائی نقائص کا ذکر کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ اس میں نام نہاد گمنام گواہوں کے کچھ مبہم بیانات کا حوالہ دیا گیا ہے لیکن اس میں کوئی حقیقت پر مبنی بنیاد فراہم نہیں کی گئی اور یہاں تک کہ سب سے بنیادی زمینی حقائق کا بھی فقدان ہے۔

ترجمان نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ سنکیانگ میں مرچوں کی کاشت کا عمل پہلے ہی بڑے پیمانے پر مشینی ہو چکا ہے۔ کچھ بڑے پیداواری علاقوں میں مرچ کا 100 فیصد حصہ اب مشینوں کے ذریعے کاٹا جاتا ہے۔ کیا رپورٹ یہ بتارہی ہے کہ مشین پر جبری مشقت ہو رہی ہے؟۔

ترجمان نے کہا کہ رواں ہفتے کے اوائل میں ارمچی میں روزگار اور سماجی تحفظ کے حوالے سے ایک بین الاقوامی سمپوزیم منعقد کیا گیا تھا۔ تقریب میں 40 سے زائد ممالک، خطوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے 200 سے زائد افراد نے شرکت کی اور بہت سے لوگوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے جو سنکیانگ دیکھا وہ چین سے باہر کے ذرائع سے دیکھے گئے جھوٹے پروپیگنڈے سے بہت مختلف ہے۔  ترجمان نے مزید کہاکہ انہوں نے ‘جبری مشقت’ کے بیانیے کی مذمت کی اور اسے جھوٹ قرار دیا جو سنکیانگ کے لوگوں کو کام کرنے، معاش اور ترقی کے حق سے محروم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان ہی پرانے ڈراموں کے پیچھے جو لوگ ہیں ان کے لئے اب وقت آگیا ہے کہ وہ اس ‘تخلیقی’ کام کو خیر کے لئے چھوڑ دیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!