ہانگ کانگ(شِنہوا)چین کے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے (ایچ کے ایس اے آر) کی حکومت نے ایچ کے ایس اے آر کی ہائی کورٹ کی جانب سے سازش کے مقدمے میں قانون کے مطابق 45 افراد کو دی گئی سزاؤں پر مغربی ممالک کے بعض سرکاری حکام اور عہدیداروں، چین مخالف تنظیموں، چین مخالف سیاست دانوں اور غیرملکی میڈیا کی جھوٹی اور بے بنیاد تنقید کی شدید مذمت کی ہے۔
ایچ کے ایس اے آر حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ 118 دنوں کی کھلی سماعت، متعلقہ قانونی اصولوں پر مکمل غور و خوض اور وسیع پیمانے پر شواہد پیش کئے جانے کے بعد ہائی کورٹ کی کورٹ آف فرسٹ انسٹینس نے اس سے پہلے فیصلے کی وجوہات کا فیصلہ سنایا تھا جو 300 سے زیادہ صفحات پر مشتمل ہے۔ استغاثہ اور دفاع کے گواہوں کے شواہد کا خلاصہ پیش کرنے کے لئے 400 صفحات پر مشتمل 2 ضمیموں میں عدالتی قانون اور شواہد کے تجزیے کے ساتھ ساتھ سزا کی وجوہات بیان کی گئیں۔
اسی طرح عدالت نے بھی سزا سنانے کی وجوہات اور تجزیے کو واضح طور پر82 صفحات میں بیان کیا ہے۔ تمام متعلقہ معلومات قابل رسائی ہیں اور عدلیہ کے ویب پیج سے ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ امریکی حکومت کی جانب سے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے کے عہدیداروں پر نام نہاد "ویزا پابندیوں” کے مجوزہ نفاذ سے عوامی جمہوریہ چین اور ایچ کے ایس اے آر کے عہدیداروں کو ڈرانے دھمکانے کی گھناؤنی سیاسی جوڑ توڑ کی بو آتی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ ہانگ کانگ کے معاملات سمیت چین کے اندرونی معاملات میں سراسر مداخلت ہے اور بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ ایچ کے ایس اے آر اس طرح کی دھمکیوں سے نفرت کرتا ہے اور اس طرح کے گھناؤنے رویے سے خوفزدہ نہیں ہوگا۔ ایچ کے ایس اے آر قومی سلامتی کے تحفظ کی ذمہ داری پوری تندہی سے نبھاتا رہے گا۔
ترجمان نے کہا کہ حقائق سے چشم پوشی اور مبالغہ آمیز بیانات دیتے ہوئے امریکہ اور بعض مغربی ممالک، چین مخالف تنظیموں، چین مخالف سیاست دانوں، غیر ملکی میڈیا اور دیگر نے دوہرے معیار کے ساتھ مذموم سیاسی جوڑ توڑ اور منافقت کا مظاہرہ کیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے کی حکومت ان پر زور دیتی ہے کہ وہ ہانگ کانگ کے معاملات میں مداخلت روک دے جو چین کے داخلی معاملات ہیں اور متعلقہ فیصلے پر کسی بھی طرح کی جھوٹی اور بدنیتی پر مبنی رپورٹنگ بند کریں۔
