چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہےکہ چین جدیدیت کی اپنی کامیابیوں کے ذریعے دنیا بھر کے لوگوں تک مصنوعی ذہانت (اے آئی) سمیت جدیدیت کے فوائد پہنچانے اور عالمی ترقی کی خاطر نئے مواقع فراہم کرنے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کرنے کا منتظر ہے۔ (شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چینی وزارت خارجہ کی ترجمان گو جیاکن نے کہا ہےکہ چین جدیدیت کی اپنی کامیابیوں کے ذریعے دنیا بھر کے لوگوں تک مصنوعی ذہانت (اے آئی) سمیت جدیدیت کے فوائد پہنچانے اور عالمی ترقی کی خاطر نئے مواقع فراہم کرنے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کرنے کا منتظر ہے۔
گو نے یہ بات ایک معمول کی نیوز بریفنگ کے دوران اس وقت کہی جب ان سے بیجنگ میں شروع ہونے والی مصنوعی ذہانت کی صلاحیت سازی سے متعلق تیسری ورکشاپ کے بارے میں سوال کیا گیا۔
گو نے کہا کہ چین متعدد مرتبہ مصنوعی ذہانت کی صلاحیت بڑھانے سے متعلق ورکشاپ کی میزبانی کر چکا ہے، اور یہ اقدام اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی اس قرارداد پر عملدرآمد کے لئے ایک نتیجہ خیز قدم ہے جس کا تعلق مصنوعی ذہانت کی صلاحیت میں اضافے کے لئے بین الاقوامی تعاون کے فروغ اور مصنوعی ذہانت کی عالمی سطح پر سب کے فائدے کے ئیے صلاحیت بڑھانے کے ایکشن پلان سے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ورکشاپ میں مختلف ممالک کے نمائندوں کو مدعو کیا گیا تاکہ وہ اس بات پر تبادلہ خیال کریں کہ کس طرح مصنوعی ذہانت کی ترقی کو سب کے مفاد میں آگے بڑھایا جائے اور اس کی عالمی نظم و نسق کو بہتر بنایا جا سکے۔
گو نے کہا کہ ورکشاپ کی میزبانی کرنے پر چین کی تعریف کی گئی جو ایک بڑے ملک کے طور پر اس کے اعتبار اور ذمہ داری کو ظاہر کرتا ہے۔
گو نے کہا کہ اس ورکشاپ کے ذریعے چین تمام فریقوں کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کرنے کا منتظر ہے تاکہ دنیا بھر کے لوگوں تک مصنوعی ذہانت سمیت جدیدیت کے فوائد پہنچائے جائیں اور چینی جدید یت کی کامیابیوں کے ذریعے عالمی ترقی کے لئے نئے مواقع فراہم کئے جائیں۔
