مصر کے دارالحکومت قاہرہ کی بدر یونیورسٹی میں منعقدہ چینی ثقافتی تقریب کے دوران طالبات چین کی روایتی ملبوسات کی نمائش کر رہی ہیں-(شِنہوا)
قاہرہ(شِنہوا)قاہرہ کی بدر یونیورسٹی نے ایک چینی ثقافتی میلے کا انعقاد کیا، جس میں طلبہ اور اساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی تاکہ وہ چینی روایات کو قریب سے دیکھ اور سمجھ سکیں۔
ثقافتی تبادلے اور دوستی کو فروغ دینے کے مقصد کے تحت منعقد ہونے والی اس تقریب نے مصر اور چین کے درمیان بڑھتے ہوئے ثقافتی تعلقات کو اجاگر کیا۔
میلے میں چینی خطاطی اور کاغذ کاٹنے کی ورکشاپس، روایتی چینی ہانفو ملبوسات کا علاقہ اور روایتی چینی سنیکس جیسے ڈمپلنگز اور بھاپ میں پکے بنز کے سٹال شامل تھے۔ ایک ٹی آرٹ کارنر میں تازہ تیار کی گئی چائے کی خوشبو نے شرکاء کو مسلسل اپنی طرف متوجہ کئے رکھا۔
دن کی خاص بات مصری طلبہ کی جانب سے پیش کیا گیا چینی مارشل آرٹس کا مظاہرہ تھا، جس پر حاضرین نے بھرپور داد دی۔ اس کے بعد ایک انٹرایکٹو سیشن سیشن بھی ہوا، جس میں ناظرین نے سٹیج پر مارشل آرٹس کی ابتدائی تکنیکیں آزمائیں۔
مصر کے قاہرہ گورنریٹ میں واقع بدر یونیورسٹی میں منعقدہ چینی ثقافتی تقریب کے دوران فنکار چینی مارشل آرٹس کا مظاہرہ کر رہے ہیں-(شِنہوا)
مصر میں چینی سفارتخانے کے منسٹر قونصلر لو چھون شینگ نے کہا کہ چینی زبان سیکھنے کا بڑھتا ہوا رجحان زیادہ سے زیادہ مصری نوجوانوں کو چینی ثقافت کو سمجھنے، اس سے محبت کرنے اور اس کا مطالعہ کرنے میں مدد دے رہا ہے۔
چین میں مصر کے سابق سفیر مغدی عامر نے کہا کہ ایسے ثقافتی میلوں جیسی تقریبات دو قدیم تہذیبوں کے درمیان ایک پل کا کام کرتی ہیں اور باہمی فہم و فراست کو مضبوط بناتی ہیں۔
بدر یونیورسٹی کے صدر اشرف الشیحی نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت مصر اور چین کے درمیان بنیادی شہری سہولتوں، تجارت، سرمایہ کاری اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون مسلسل بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک صرف شراکت دار نہیں بلکہ ایسے دوست ہیں جو ایک ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔
