چینی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ تائیوان کے حکام کے ساتھ نام نہاد سفارتی تعلقات برقرار رکھنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے ان چند ایک ممالک کی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد درست سیاسی فیصلہ کریں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چینی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ تائیوان کے حکام کے ساتھ نام نہاد سفارتی تعلقات برقرار رکھنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے ان چند ایک ممالک کی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد درست سیاسی فیصلہ کریں۔
ترجمان گو جیاکن نے یومیہ پریس بریفنگ کے دوران یہ بات اس وقت کہی جب ان سے پیراگوئے کے ایک اہلکار کی جانب سے چین اور پیراگوئے کے درمیان ممکنہ سفارتی اور تجارتی تعلقات کی راہ تلاش کرنے کے لئے ایک سنجیدہ اور وسیع بحث کے حالیہ مطالبے پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا۔ ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ یہ پیراگوئے کے طویل المدتی مفادات کا معاملہ ہے۔
گو نے کہا کہ ایک چین کے اصول پر عمل بین الاقوامی برادری کا متفقہ موقف اور بین الاقوامی تعلقات کا ایک بنیادی ضابطہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تائیوان حکام کے ساتھ نام نہاد "سفارتی تعلقات” برقرار رکھنا بے سود ہے، کیونکہ اس سے ایک چین کے اصول پر عالمی برادری کے مضبوط عزم میں کوئی لرزش نہیں آئے گی اور نہ ہی یہ چین کے اتحاد کی جانب بڑھتے ہوئے زمانے کے غالب رجحان کو روک سکے گا۔
گو نے نشاندہی کی کہ ایک چین کے اصول کو برقرار رکھنا صحیح کام ہے اور تاریخ کا رخ اور عوامی رائے کا رجحان اسی طرف ہے۔
گو نے کہا کہ ہم پیراگوئے سمیت ان چند ممالک کی حکومتوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ حقیقت کو پہچانیں، بصیرت رکھنے والوں کی آواز سنیں، عوامی خواہش سے آنکھیں نہ چرائیں اور جلد از جلد ایسا درست سیاسی فیصلہ کریں جو ان کے عوام کے بنیادی اور طویل المدتی مفادات کے حق میں ہو۔
