ہیڈ لائن
کینیا نے انسانی اور جنگلی حیات کی باہمی بقاءکے فروغ کے لیے 50 ہاتھیوں کو دوسری جگہ منتقل کر دیا
جھلکیاں:
کینیا میں 50 ہاتھیوں کو مویا نیشنل ریزرو سے ایبرڈیئر نیشنل پارک منتقل کر دیا گیا۔ کڑی نگرانی کے لئے کچھ ہاتھیوں کو جی پی ایس کالر لگائے گئے ہیں۔مویا میں ہاتھیوں کی آبادی سال 1979 میں 49 تھی اب یہ آبادی بڑھ کر 156 ہو گئی ہے، جو ریزرو کی گنجائش سے کہیں زیادہ ہے۔
تفصیلی خبر:
50 ہاتھیوں کو مویا نیشنل ریزرو سے ایبرڈیئر نیشنل پارک منتقل کرنے کا کام کینیا کے وائلڈ لائف حکام نے بدھ کے روز مکمل کر لیا ہے۔ منتقلی کے کام میں تقریباً 17 دن لگے۔ مقامی حکام کے مطابق، مویا میں ہاتھیوں کی آبادی 1979 میں 49 تھی اب یہ آبادی بڑھ کر 156 ہو گئی ہے، جو ریزرو کی گنجائش سے کہیں زیادہ ہے۔
ہاتھیوں کی بڑھتی ہوئی آبادی نے ماحولیاتی نظام پر بہت زیادہ دباؤ ڈالا جس کی وجہ سے ہاتھی آس پاس کی بستیوں میں بھٹک جاتے اور انہوں نے وہاں فصلوں، بنیادی ڈھانچے اور املاک کو نقصان پہنچایا ہے۔
کینیا وائلڈ لائف سروس کے ڈائریکٹر جنرل ایروسٹس کانگا نے کہا کہ ہاتھی صحت مند ماحولیاتی نظام کو برقرار رکھنے کے لئے کلیدی حیثیت اور اہمیت کا حامل جانور ہے ، لیکن کم کھلی جگہ پر گزشتہ چند سالوں میں اِن کی آبادی میں بے تحاشا اضافہ سے ماحول پر برا اثر پڑا ہے جس سے انسانوں اور ہاتھیوں کے درمیان تصادم کا خطرہ ہے۔
کانگا نے مزید کہا کہ منتقل کیے گئے ہاتھیوں کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔ کچھ ہاتھیوں کو جی پی ایس کالر لگائے گئے ہیں تا کہ ارتھ رینجر سسٹم کے ذریعے اگلے دو سال تک ان کی حرکات و سکنات پر نظر رکھی سکے۔
نیروبی سے نمائندہ شِنہوا نیوزایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link