اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی صدر کی جانب سے برکس تعاون کا فروغ

چینی صدر کی جانب سے برکس تعاون کا فروغ

جنوبی افریقہ، چین کے صدر شی جن پھنگ کا برکس اور دیگر ممالک کے رہنماؤں کے ہمراہ  گروپ فوٹو۔(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین کے صدر شی جن پھنگ اور دیگر رہنما 16 ویں برکس سربراہ اجلاس کے لیے روس کے شہر قازان میں اکٹھے ہوں گے۔ دنیا ایک بار پھر اپنی ترقی کو فروغ د یتے ہوئے عالمی بحرانوں سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی طریقہ کار پر توجہ دے رہی ہے۔

برکس تعاون کے ایک ثابت قدم علمبردار شی جن پھنگ نے ایک بار اس کے پانچ ارکان کا موازنہ ایک ہاتھ کی پانچ انگلیوں سے کیا تھا۔ گزشتہ سال اس کی رکنیت میں اضافہ ہو نے سے اب یہ ہاتھ بڑا اور مضبوط ہوگیا ہے۔

برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ کے مخفف برکس کو چینی زبان میں لفظی طور پر "سونے کی اینٹیں” کہا جاتا ہے، جو اس کی عظیم صلاحیت اور روشن مستقبل کے لئے امید ہے۔

ملائیشیا میں چین کے ایک سینئر محقق بن ناگرا نے کہا کہ "صدر شی جن پھنگ کی قیادت میں چین نے برکس کی کامیابی کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے”۔

چین کے مشرقی شہر شنگھائی میں نیوڈویلپمنٹ بینک کے صدر دفتر کی عمارت کا فضائی منظر۔(شِنہوا)

صدرشی جن پھنگ نے ایک بار زور دے کر کہا تھا کہ برکس بات چیت کا مقام  نہیں بلکہ ایک ٹاسک فورس ہے جو معاملات کو منطقی انجام تک پہنچاتی ہے۔

چین اور روس کے نوجوان ماسکو میں فن کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

صدر شی جن پھنگ کے الفاظ میں برکس تعاون سیاسی اور فوجی اتحاد کے پرانے فارمولے، نظر ئیے کی بنیاد پر لکیریں کھینچنے کی پرانی ذہنیت کے ساتھ ساتھ ”تم ۔ جیتے۔ میں ہارا” اور ”جیتنے والے کے لئے سب” کے فرسودہ تصور سے بالاتر ہے۔

ایک سیاح برکس نیا صنعتی انقلاب نمائش 2024 میں شیامن میٹرو ٹرین کے ماڈل کو دیکھ رہی ہے۔(شِنہوا)

چینی صدر نے کہا کہ برکس اجتماع "ممالک کو فریق بنانے  کی مشق نہیں ہے، نہ ہی یہ بلاک محاذ آرائی پیدا کرنے کی مشق ہے بلکہ یہ امن اور ترقی کے فن تعمیر کو وسعت دینے کی ایک کوشش ہے۔

چینی صدر شی جن پھنگ برکس کی ایک تقریب سے خطاب کررہے ہیں۔(شِنہوا)

برکس تعاون کے بارے میں چینی صدرشی جن پھنگ کے بیانات میں منصفانہ عالمی نظام کو آگے بڑھانا ایک مستقل موضوع رہا ہے۔

بھارت کے صوبے مدھیہ پردیش کے شہر بھوپال کے گاؤں گورا میں ایک خاتون برتن دھورہی ہے۔(شِنہوا)

چینی صدر شی جن پھنگ کا کہنا ہے کہ ترقی پر چند ممالک کا استحقاق نہیں بلکہ یہ تمام ممالک کا ناقابل تنسیخ حق ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!